• 25 اپریل, 2024

مرشد دعا کریں مرا انجام ہو بخیر

مرشد دعا کریں کہ خدا درگزر کرے
دونوں جہاں میں پیار کی مجھ پر نظر کرے
اپنا بنائے وہ مجھے اور معتبر کرے
پتھر سے اس وجود کو لعل و گہر کرے
مرشد خزاں کی شام ہوں میں آپ کے بغیر
مرشد دعا کریں مرا انجام ہو بخیر

مرشد مرا یہ خواب تھا قرباں یہ جاں کروں
شام و سحر دوائے غمِ دوستاں کروں
وقفِ رضائے یار میں شایانِ شاں کروں
توفیق دے خدا تو فلاں اور فلاں کروں
مرشد یہ میرے خواب تھے کچھ ہو نہیں سکا
کچھ سانحے تھے جن پہ کبھی رو نہیں سکا

اب زندگی کی شام ہے اور غم ہزار ہیں
دشمن بھی باکمال ہیں اور بے شمار ہیں
پاؤں بھی سخت جاں نہیں رستے بھی خار ہیں
اور دکھ بھی ایسے ساتھ کہ یاروں کے یار ہیں
مرشد بس ایک آپ کی شفقت کا مان ہے
ورنہ غریب شخص کا دشمن جہان ہے

مرشد میں دل فگار ہوں اور بے شمار ہوں
کندن مثال لوگوں میں مثلِ غبار ہوں
پھر بھی رضائے یار کا امیدوار ہوں
بس آپ کا ہوں اور میں دیوانہ وار ہوں
مرشد کوئی درود کوئی دم دعا کریں
اس بے ثمر سی خاک کو بھی کیمیا کریں

(مبارک صدیقی۔ لندن)

پچھلا پڑھیں

تقسیم کتب حضرت مسیح موعودؑ بلحاظ صفحات

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ