• 3 مئی, 2024

دعاؤں کی قبولیت کے لئے یہ ضروری ہے

دعاؤں کی قبولیت کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ انسان ہر روز نیکیوں میں ترقی کرے۔ جیسا کہ پہلے بھی بتایا۔ آپ نے فرمایا ہے کہ ایک جگہ کھڑے نہیں ہونا چاہئے بلکہ چلتے پانی کی طرح ہر روز مستقل انسان کو آگے بڑھتے چلے جانا چاہئے۔ آپ مزید فرماتے ہیں کہ:
’’خدا تعالیٰ کی نصرت اُنہیں کے شامل حال ہوتی ہے جو ہمیشہ نیکی میں آگے ہی آگے قدم رکھتے ہیں۔ ایک جگہ نہیں ٹھہر جاتے اور وہی ہیں جن کا انجام بخیر ہوتا ہے۔ بعض لوگوں کو ہم نے دیکھا ہے کہ ان میں بڑا شوق ذوق اور شدّتِ رقّت ہوتی ہے مگر آگے چل کر بالکل ٹھہر جاتے ہیں اور آخر ان کا انجام بخیر نہیں ہوتا‘‘۔ آپ فرماتے ہیں کہ ’’اللہ تعالیٰ نے قرآن شریف میں یہ دعا سکھلائی ہے کہ اَصۡلِحۡ لِیۡ فِیۡ ذُرِّیَّتِیۡ (الاحقاف: 16)۔ میرے بیوی بچوں کی بھی اصلاح فرما۔ اپنی حالت کی پاک تبدیلی اور دعاؤں کے ساتھ ساتھ اپنی اولاد اور بیوی کے واسطے بھی دعا کرتے رہنا چاہئے کیونکہ اکثر فتنے اولاد کی وجہ سے انسان پر پڑ جاتے ہیں اور اکثر بیوی کی وجہ سے۔‘‘ (اولاد کی وجہ سے بھی اور بیوی کی وجہ سے بھی۔) فرمایا کہ ’’دیکھو پہلا فتنہ حضرت آدم پر بھی عورت ہی کی وجہ سے آیا تھا۔ حضرت موسیٰؑ کے مقابلے میں بلعم کا ایمان جو حبط کیا گیا اصل میں اس کی وجہ بھی توریت سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ بلعم کی عورت کو اس بادشاہ نے بعض زیورات دکھا کر طمع دے دیا تھا اور پھر عورت نے بلعم کو حضرت موسیٰ پر بددعا کرنے کے واسطے اُکسایا تھا‘‘۔ آپ فرماتے ہیں ’’غرض ان کی وجہ سے بھی اکثر انسان پر مصائب شدائد آ جایا کرتے ہیں‘‘۔ (یعنی اولاد اور بیوی کی وجہ سے) فرمایا کہ ’’تو ان کی اصلاح کی طرف بھی پوری توجہ کرنی چاہئے اور ان کے واسطے بھی دعائیں کرتے رہنا چاہئے‘‘

(ملفوظات جلد10 صفحہ138-139 ایڈیشن 1984ء)

(خطبہ جمعہ 29؍دسمبر 2017ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 اگست 2022

اگلا پڑھیں

دعا عبادت کا مغز ہے