نبیؐ ہمارا جدا انتخاب رکھتا ہے
کتابوں میں بھی وہ افضل کتاب رکھتا ہے
جمال و حسن میں ثانی نہیں کوئی اُن کا
ادا بھی آقا مرا لاجواب رکھتا ہے
رسولِ پاکؐ سے ہے انتساب جس کا بھی
عقیدتوں کا مکمل نصاب رکھتا ہے
ترانے صلِّ علیٰ کے وہ پڑھتا ہے دن رات
نبی کے آنکھوں میں ہردم جو خواب رکھتا ہے
زمانہ مصطفیٰؐ کے در سے فیض پاتا ہے
وہ ہر غلام کو دینے کی تاب رکھتا ہے
خدا کے فضل کی ہوتی ہیں بارشیں اُس پر
درود کے جو لبوں پر گلاب رکھتا ہے
چلیں جو نقش قدم پر نبیؐ کے اے بشرؔیٰ!
خدا اُنہی کو سدا کامیاب رکھتا ہے
(بشریٰ سعید عاطف،مالٹا)