• 26 اپریل, 2024

دنیاداروں کی مجالس مومن کو پسند نہیں ہونی چاہئیں

اگر صرف دنیاداروں کی مجالس ہیں تو یہ مجلسیں ایک مومن کو پسندنہیں ہونی چاہئیں۔ ایسی مجلس سے فوراً اٹھ کر آ جانا چاہئے۔ اگر اس طرف ہماری توجہ ہو تو ہمارے بڑے بھی اور ہمارے نوجوان بھی بہت سی برائیوں سے بچ جائیں۔ بہت سے فتنوں سے بچ جائیں۔ نوجوانوں کی بہت سی مجالس کی ایک دوسری طرز بھی ہے، قسم بھی ہے۔ نوجوان خاص طور پر اس میں involve ہوتے ہیں جو fun کے نام پر ہوتی ہیں۔ غل غپاڑے کے لئے ہوتی ہیں اور مغربی ماحول کے اثر کی وجہ سے ہمارے بعض نوجوانوں میں بھی یہ باتیں پیدا ہو گئی ہیں کہ ایسی مجلسوں میں شامل ہو جانا چاہئے۔ ایک مومن نوجوان کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ اپنی زندگیوں کو اس قسم کی مجلسوں سے بچا کے رکھیں اور کچھ حدود ہیں ان کے اندر رہیں۔ جماعت میں بھی بعض دفعہ ایسے واقعات ہو جاتے ہیں کہ بری صحبتوں اور خراب مجلس کے زیر اثر ہمارے نوجوان نوجوانی میں قدم رکھتے ہی بعض ایسی حرکتیں کر جاتے ہیں جو دوسروں کو نقصان پہنچانے والی ہوتی ہیں۔ ہمسایوں کو نقصان پہنچا دیا۔ یا راہ چلتے راہگیر کو نقصان پہنچا دیا، یا کسی جگہ گئے تو ویسے ہی شرارۃً کسی کو نقصان پہنچا دیا اور پھر اگر یہ پتا لگ جائے کہ یہ جماعت کا فرد ہے تو پھر ایسے لوگ جماعت کی بھی بدنامی کا باعث بن جاتے ہیں۔ پس ماں باپ کو بھی اپنے بچوں کی مجالس اور صحبتوں پر نظر رکھنی چاہئے تا کہ ہمارے نوجوان، نوجوانی میں قدم رکھنے والے بچے بھی بری صحبتوں اور مجلسوں سے محفوظ رہیں اور خود بھی گھروں میں ایسی پاک مجلسیں لگانی چاہئیں جو ہمیشہ تربیتی نقطۂ نظر سے بہترین ہوں۔

(خطبہ جمعہ 22؍ستمبر 2017ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

مقام وعظمتِ خلافت

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی