حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے حضرت نواب محمد علی خان صاحب کے نام مکتوب میں دعا کی تلقین کرتے ہوئے تحریر فرمایا:
’’دعا بہت کرتے رہو اور عاجزی کو اپنی خصلت بناؤ۔ جو صرف رسم اور عادت کے طورپر زبان سے دعا کی جاتی ہے کچھ بھی چیز نہیں ۔ جب دعا کرو تو بجز صلوٰۃ فرض کے یہ دستور رکھو کہ اپنی خلوت میں جاؤ اور اپنی نماز میں نہایت عاجزی کے ساتھ جیسے ایک ادنیٰ سے ادنیٰ بندہ ہوتا ہے خدائے تعالیٰ کے حضور میں دعاکرو۔
اے رب العالمین! تیرے احسانوں کامیں شکر نہیں کر سکتا۔ تو نہایت ہی رحیم و کریم ہے اور تیرے بے غایت مجھ پراحسان ہیں ۔ میرے گناہ بخش تامیں ہلاک نہ ہو جاؤں ۔ میرے دل میں اپنی خاص محبت ڈال تا مجھے زندگی حاصل ہو اور میری پردہ پوشی فرما اور مجھ سے ایسے عمل کرا جن سے تو راضی ہو جائے ۔ میں تیرے وجہ کریم کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ تیرا غضب مجھ پر وار د ہو ۔ رحم فرما اور دنیا اور آخرت کی بلاؤں سے مجھے بچا کہ ہر ایک فضل وکرم تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔ آمین ثم آمین۔‘‘
(مکتوبات احمد جلد پنجم نمبر 4 صفحہ5)