• 27 اپریل, 2024

ایمان افروز واقعات

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:۔
پھر عراق کے ایک شاعر ہیں مالک صاحب، وہ کہتے ہیں کہ خاکسار کو ایم۔ ٹی۔ اے کے ذریعے اُس وقت جماعت سے تعارف حاصل ہوا جب ابھی عربی چینل شروع نہیں ہوا تھا۔ اُس وقت تک کہتے ہیں کہ میں خلیفہ رابع رحمہ اللہ کو بدھ مت کا نمائندہ سمجھتا تھا۔ لیکن جب حضور کی وفات ہوئی تو ہم نے دیکھا کہ نورِ محمدی آپ کے چہرے پر برس رہا ہے۔ ہم سب گھر والوں کے دل سے آواز اُٹھی کہ کاش یہ شخص مسلمان ہوتا (یہ واقعہ شاید میں پہلے بھی بیان کر چکا ہوں بہر حال) اس کے باوجود حضور کی وفات پر ہم لوگ نجانے کس بنا پر بہت روئے۔ پھر اچانک ایک روز ایم۔ ٹی۔ اے کا عربی چینل اتفاق سے مل گیا۔ اُس وقت سے ہم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت میں داخل ہیں۔ چنانچہ میری بیوی نے دو خوابیں دیکھنے کے بعد پہلے ہفتے ہی بیعت کر لی تھی۔ پہلی خواب میں دیکھا کہ حضرت علیؓ میری بیٹی کو کچھ کاغذات دے رہے ہیں۔ میری بیوی نے دیکھا تو پتہ چلا کہ یہ بیعت فارم ہیں۔ دوسری خواب میں دیکھا کہ کوئی شخص حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا خط میری بیوی کے نام لے کر آیا ہے جس میں لکھا ہے کہ جو شخص میرے گھر میں داخل ہوتا ہے وہ میرے اہلِ بیت میں سے ہے۔ اس کے بعد میری اہلیہ نے بہت سی خوابیں دیکھیں۔ چنانچہ میرے بیٹے اور اس کی بیوی نے تقریباً تین ماہ قبل اور میری تیسری خواب کے بعد بیعت کر لی۔ پھر کہتے ہیں خواب میں انہوں نے دیکھا کہ یہ خواب اس طرح تھی کہ ہمیں نجف شہر میں امام مہدی کے ظہور کی اطلاع ملی ہے۔ کہتے ہیں ہم تین دوست تھے۔ خواب میں ہم ان کے پاس گئے اور کہا کہ کیا آپ امام مہدی ہیں؟ تا کہ ہم آپ کی بیعت کر لیں، انہوں نے کہا ہرگز نہیں۔ مَیں تو صرف ایک مصلح ہوں۔ مہدی تو قادیان میں ظاہر ہو چکا ہے۔ اور تیسری خواب میں انہوں نے مجھے دیکھا۔ کہتے ہیں میں نے آپ کو دیکھا کہ ایک ڈھلوان جگہ پر ایک بڑے مجمع کو خطاب کر رہے ہیں اور مجمع میں تمام لوگ کھڑے تھے، صرف اکیلا میں آپ کے پاس نیچے بیٹھا تھا، اور اچکن کو دیکھ رہا ہوں۔ اور دل میں کہتا ہوں، سبحان اللہ آپ نے امام مہدی کا لباس کیسے پہن لیا؟ اس کے بعد جب خطاب ختم ہو گیا اور میں نے اُن کے سر پر ہاتھ رکھا اور اُن سے پوچھا کیا آپ کا دل مطمئن ہو گیا ہے؟ اور پھر ساتھ یہ بھی کہا کہ لگتا ہے آپ کو بھوک لگی ہے چلیں آپ کو کھانا کھلاؤں۔ تو یہ اُن کی تیسری خواب تھی۔ بہر حال انہوں نے بیعت کی۔

اسی طرح سیریا کے یٰسین محمد شریف صاحب ہیں۔ وہ مجھے لکھتے ہیں کہ مَیں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے بیعت کے بعد مجھے فضلوں اور برکات سے نوازا ہے۔ میں اسلام اور مسلمانوں کی حالت پر غمناک تھا اور قریب تھا کہ اس غم میں ہلاک ہو جاتا۔ میں نے کئی فرقوں اور مولویوں کی پیروی کی۔ آخر پر جس شخص کی مرافقت اختیار کی، اُس نے مجھے بتایا کہ وہ ایک اور بڑے مولوی کا شاگرد ہے جو حلب کے ایک قطب کا گدی نشین ہے۔ پھر اس شخص نے مہدی ہونے کا دعویٰ کر دیا جس کو میں نے واضح طور پر حق سے دور پایا اور اُس کے منہ پر کہہ دیا کہ تم جھوٹ بول رہے ہو۔ بعد میں یہ شخص اپنی بیوی کے ساتھ ایک حادثے میں ہلاک ہو گیا۔ 97ء میں کہتے ہیں میں نے ڈش خریدی، مسجد کی امامت چھوڑ کر گھر میں بیٹھ گیا۔ میرا اعتقاد تھا کہ میں حق پر ہوں، لیکن اسلام کی حالتِ زار کی وجہ سے تمنا کرتا تھا کہ یہ فانی زندگی جلد ختم ہو اور اُخروی اور ابدی زندگی کا آغاز ہو۔ دس سال کی گوشہ نشینی اور غم کی کیفیت کے بعد اللہ تعالیٰ نے مجھے آپکی طرف رہنمائی فرمائی، جس سے میرے دل کو سکون اور راحت مل گئی۔ اب جون میں اپنی والدہ اور بیوی کے ہمراہ عمرہ کرنے گیا تو متعدد عمرے کئے جن میں سے پہلا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی طرف سے تھا۔ اس کے بعد تمام خلفاء کی طرف سے عمرے ادا کئے۔ دعا ہے کہ اللہ قبول فرمائے۔ پھر یہ لکھتے ہیں کہ میں نے بیعت کرنے سے قبل چار احمدی احباب کو خواب میں دیکھا اور انہیں کہا کہ تم بڑے مرتبے والے لوگ ہو اور تم جیسا کوئی نہیں ہے۔ اُن میں سے ایک نے میرا ہاتھ پکڑ لیا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ خدا کی قسم کھا کر بتاؤ کہ کیا تم خدا اور اُس کے رسول کی سنت پر قائم ہو؟ اور اسلام کی حقیقت کو جانتے ہو؟ چنانچہ اس نے اس کو اتنی مرتبہ جوش سے دہرایا کہ مجھے اُس کی گردن کی رَگیں نظر آنے لگیں۔ اس پر میں نے اُس سے کہا کہ آج سے مَیں بھی احمدی ہوں۔ پھر وہ مجھے لکھ رہے ہیں کہ اس کے بعد مَیں نے آپ کو دیکھا کہ آپ آتے ہیں اور جیسے جلدی میں ہیں، چنانچہ آپ ہماری طرف دیکھتے ہوئے مشرق کی جانب چلے جاتے ہیں۔ پھر کہتے ہیں بیعت کے بعد میں نے ایک دفعہ خواب میں دیکھا کہ عالمِ برزخ میں ہوں وہاں پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو دیکھتا ہوں کہ اتنے میں ایک شخص کہتا ہے کہ اب ٹیلی فون مرزا کے پاس ہے، یعنی جس نے بھی اُس ٹیلی فون پر بات کرنی ہے وہ مرزا صاحب کے ذریعے سے کر سکتا ہے۔

بینن کے پوبے (Pobe) شہر کے ایک احمدی چندوں کی ادائیگی میں سُست تھے باوجود اس کے کہ مالی کشائش تھی۔ وقتاً فوقتاً توجہ دلائی جاتی تھی، نصیحت کی جاتی تھی لیکن اُن پر اثر نہیں ہوتا تھا۔ مربی صاحب کہتے ہیں کہ آخری ہتھیار دعا ہی کا تھا۔ تو وہ ایسا کارگر ہوا کہ کچھ عرصہ قبل وہی صاحب آئے اور کہنے لگے کہ خواب میں اُنہوں نے مجھے دیکھا کہ میں اُن کے پاس گیا ہوں اور اُن سے کہہ رہا ہوں کہ اپنے چندوں کے حسابات کلیئر کرو۔ تم سمجھتے ہو کہ یہ بہت زیادہ ہیں مگر یہ زیادہ نہیں ہیں۔ کہتے ہیں انہوں نے خواب بیان کرنے کے بعد اپنے تمام حسابات آکے صاف کر دئیے۔

پھر الجزائر کے ایک شریفی عبدالمومن صاحب ہیں۔ کہتے ہیں کہ چھ ماہ قبل جماعت سے تعارف حاصل ہوا۔ میری تسلی ہو گئی۔ میں نے حضرت امام مہدی علیہ السلام کی تصدیق کر دی لیکن مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ اب کیا کرنا چاہئے۔ چنانچہ خدا تعالیٰ نے مجھے دو خوابیں دکھائیں۔ پہلی میں انہوں نے مجھے دیکھا اور کہتے ہیں اس پہ بڑی خاص کیفیت طاری ہوئی۔ میں بیان نہیں کر سکتا۔ پھر دوسری خواب میں دیکھا کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ وہ رو رہے ہیں اور اللہ کا واسطہ دے کر مجھے کہہ رہے ہیں کہ کیا کرنا چاہئے؟ جس پر میں نے اُن کو دو بیعت فارم پکڑائے۔ چنانچہ بیدار ہونے کے بعد انہوں نے انٹر نیٹ کھولا تو کہتے ہیں وہی دو بیعت فارم مجھے مل گئے جو میں نے خواب میں دیکھے تھے، چنانچہ میں نے فورا ً بیعت کر لی۔ اور اُس وقت سے میں اپنے اندر ایک نمایاں تبدیلی محسوس کر رہا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ان تمام مخلصین اور ان تمام سعید روحوں کو جو ہر سال صداقت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو دیکھ کر جماعت احمدیہ میں شامل ہوتی ہیں، جن کو ہر سال اللہ تعالیٰ رہنمائی فرماتا ہے، ہمیشہ استقامت عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ ایمان اور یقین میں ان کو ترقی عطا فرمائے اور ہم میں سے بھی ہر ایک کے ایمان اور ایقان کو بڑھائے اور ہمیں زمانے کے امام کی حقیقی پیروی کرنے والا بنائے۔ اور ہم بھی اُن برکات سے حصہ لینے والے ہوں، اُن انعامات سے حصہ لینے والے ہوں جس کا فیضان آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے وابستہ ہے۔

(خطبہ جمعہ 3؍ جون 2011ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 جون 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 جون 2021