• 2 اگست, 2025

آج کی دعا

اَللّٰهُمَّ إِلَيْكَ أَشْكُوْ ضَعْفَ قُوَّتِي، وَقِلَّةَ حِيْلَتِيْ، وَهَوَانِيْ عَلَى النَّاسِ، أَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ، أَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ، إِلَى مَنْ تَكِلُنِيْ، إِلٰى عَدُوٍّ يَتَجَهَّمُنِيْ أَوْ إِلٰى قَرِيبٍ مَلَّكْتَهُ أَمْرِيْ، إِنْ لَمْ تَكُنْ غَضْبَانَ عَلَيَّ فَلَا أُبَالِي، غَيْرَ أَنَّ عَافِيَتَكَ أَوْسَعُ لِيْ، أَعُوْذُ بِنُوْرِ وَجْهِكَ الَّذِيْ أَشْرَقَتْ لَهُ الظُّلُمَاتُ، وَصَلَحَ عَلَيْهِ أَمْرُ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، أَنْ تُنْزِلَ بِي غَضَبَكَ أَوْ تُحِلَّ عَلَيَّ سَخَطَكَ، لَك الْعُتْبَىْ حَتّٰى تَرْضٰى، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِكَ

(کتاب الدعاء للطبرانی جلد2 صفحہ1280)

ترجمہ: اے میرے اللہ میں اپنے ضعف وناتوانی اور کوتاہی تدبیر کی شکایت تجھ سے ہی کرتا ہوں۔اور لوگوں میں رسوا ہونے کی شکایت بھی۔ اے سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والے! تو مجھے کس کے سپرد کردے گا؟ کیا ایسے دشمن کے (حوالے کرے گا) جو مجھے تباہ کردے۔ یا ایسے قریبی کے (سپرد) جسے تو میرے معاملہ میں کلی اختیار دےدے؟ (خیر) اگر تو مجھ سے ناراض نہیں تو پھر مجھے بھی کسی کی کوئی پرواہ نہیں۔ ہاں مگر تیری وسیع تر عافیت کا میں ضرور طلب گار ہوں۔ میں تیرے عزت والے چہرے کے نور کی پناہ مانگتاہوں کہ جس سے زمین وآسمان روشن ہیں۔ اور جس نے اندھیروں کو منور کردیا ہے۔ اور جس سے دنیا و آخرت کے معاملات درست ہوتے ہیں۔ (اس بات سے پناہ کہ) تیرا غضب مجھ پر نازل ہو۔ یا میں تیری ناراضگی کا مورد ٹھہروں۔ مولیٰ تیری مرضی ہے تو جو چاہے کر کہ سب قوت وطاقت تجھے ہی حاصل ہے۔

یہ مقدس الانبیاء خیر البشر ،سید ومولیٰ سب سے پیارے رسول حضرت محمد ﷺ کی سفر طائف میں خدا تعالیٰ کے حضور درد وتضرع سے بھری عاجزانہ دعا ہے۔

حضرت عبداللہ بن جعفر ؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوطالب ؓ کی وفات کے بعد رسولِ کریم ﷺ اہلِ طائف کے پاس اسلام کی دعوت دینے کے لئے تشریف لے گئے جسے انہوں نے قبول نہ کیا۔ اور آپﷺ کے ساتھ نہایت برا سلوک کیا۔ پھر آپﷺ نے ایک درخت کے سائے تلےدو رکعت نماز ادا کی اور مندرجہ بالا دعا کی۔

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 جون 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 جون 2021