• 3 مئی, 2024

معاشرے میں برائیوں کا احساس

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز دنیا کے مختلف معاشروں میں عدم برداشت اور معاف نہ کرنے کی عادت کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’معاشرے میں جب برائیوں کا احساس مٹ جائے تو ایسے معاشرے میں رہنے والا ہر شخص کچھ نہ کچھ متاثر ضرور ہوتا ہے اور اپنے نفس کے بارے میں، اپنے حقوق کے بارے میں زیادہ حساس ہوتا ہے اور دوسرے کی غلطی کو ذرا بھی معاف نہیں کرنا چاہتا، چنانچہ دیکھ لیں، آج کل کے معاشرے میں کسی سے ذرا سی غلطی سرزد ہوجائے تو ایک ہنگامہ برپا ہوجاتا ہے چاہے اپنے کسی قریبی عزیز سے ہی ہو اور بعض لوگ کبھی بھی اس کو معاف کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔ اور اسی وجہ سے پھر خاوند بیوی کے جھگڑے، بہن بھائیوں کے جھگڑے، ہمسائیوں کے جھگڑے، کاروبار میں حصہ داروں کے جھگڑے، زمینداروں کے جھگڑے ہوتے ہیں حتیٰ کہ بعض دفعہ راہ چلتے نہ جان نہ پہچان ذراسی بات پر جھگڑا شروع ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔۔ جب اس قسم کے حالات ہوں تو سوچیں کہ ایک احمدی کی ذمہ داری کس حد تک بڑھ جاتی ہے۔ اپنے آپ کو، اپنی نسلوں کو اس بگڑتے ہوئے معاشرے سے بچانے کے لئے بہت کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ اور ہمارے لئے کس قدر ضروری ہوجاتا ہے کہ ہم قرآن تعلیم پر پوری طرح عمل کرنے کی کوشش کریں۔‘‘

(خطبہ جمعہ فرمودہ 20؍فروری 2004ء بحوالہ خطبات مسرور جلد دوم صفحہ138)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ