• 17 مئی, 2024

ظاہری طہارت کی اہمیت

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں :
نبی کریم ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا کہ ان دونوں کو ان قبروں میں عذاب دیا جا رہا ہے اور انہیں کسی بڑے گناہ کی وجہ سے عذاب نہیں دیا جا رہا۔ أَمَّآ أَحَدُ ھُمَا فَکَانَ لَا یَسْتَتِرُ مِنَ الْبَوْلِ یعنی ان میں سے ایک تو پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چُغل خوری کرتا تھا۔

(صحیح بخاری۔ کتاب الوضوء باب ما جاء فی غسل البول)

ایک موقعہ پر آپﷺ نے فرمایا کہ اے انصار کی جماعت! اللہ تعالیٰ نے طہارت اور صفائی سُتھرائی کے بارے میں تمہاری تعریف کی ہے۔ پس تمہاری طہارت کیا ہے؟ انصار نے عرض کی کہ ہم نماز کے لئے وضوء کرتے ہیں، غسل جنابت بھی کرتے ہیں اور پانی سے استنجا کرتے ہیں۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا یہی وہ چیز ہے پس تم اس کو لازم پکڑے رہو۔

(سنن ابن ماجہ۔ کتاب الطھارۃ و سننھا الاستنجاء بالماء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 اگست 2021