سنت کا تشریحی مقام
مسلمانوں پر قرآن شریف کے بعد بڑا احسان سنت کا ہے۔ خدا اور رسولﷺ کی ذمہ داری کا فرض صرف دو امر تھے اور وہ یہ کہ خدا تعالیٰ قرآن کو نازل کر کے مخلوقات کو بذریعہ اپنے قول کے اپنے منشاء سے اطلاع دے۔ یہ تو خدا کے قانون کا فرض تھا اور رسولﷺ کا یہ فرض تھا کہ خدا کے کلام کو عملی طور پر دکھلا کر لوگوں کو سمجھا دیں۔ پس رسول اللہ ﷺ نے وہ ’’گفتنی‘‘ باتیں ’’کردنی‘‘ کے پیرایہ میں دکھلا دیں اور اپنی سنت یعنی عملی کاروائی سے معضلات اور مشکلات مسائل کو حل کردیا۔ یہ کہنا بے جا ہے کہ یہ حل کرنا حدیث پر موقوف تھا کیوں کہ حدیث کے وجود سے پہلے اسلام زمین پر قائم ہو چکا تھا۔ کیا جب تک حدیثیں جمع نہ ہوئی تھیں لوگ نماز نہ پڑھتے تھے یا زکوٰۃ نہ دیتے تھے یا حج نہ کرتے تھے یا حلال و حرام سے نہ واقف تھے۔
(حضرت مسیح موعودؑ از کشتی نوح صفحہ20)
(مرسلہ: ناصرہ احمد، کینیڈا)