• 3 مئی, 2024

عمل خدا تعالیٰ کی خاطر ہونا چاہئے نہ کے ریا کے لئے

خود انسان کو اگر وہ حقیقت پسند بن کے اپنا جائزہ لے تو پتہ لگ جاتا ہے کہ یہ کام جو وہ کر رہا ہے یہ دنیاوی دکھاوے کے لئے ہے یا خدا تعالیٰ کی خاطر؟ اگر انسان کو یہ پتہ ہو کہ میرا ہر عمل خدا تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لئے ہونا چاہئے اور ہو گا تو تبھی مجھے ثواب بھی ملے گا تو تبھی وہ نیک اعمال کی طرف کوشش کرتا ہے۔ تبھی وہ اس جستجو میں رہے گا کہ میں زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کی تلاش کروں اور اُن پر عمل کروں اور جب یہ ہو گا تو پھر نہ ریا پیدا ہو گی نہ دوسری برائیاں پیدا ہوں گی۔

اسی طرح قرآنِ کریم میں رشتہ داروں سے حسنِ سلوک کا حکم ہے۔ اس میں سب سے پہلے تو اپنے ماں باپ اور بیوی بچے ہیں۔ اسی طرح پھر آگے تعلق کے لحاظ سے۔ اس تعلق میں ایک بات کی طرف توجہ دلانی چاہتا ہوں کہ آجکل برداشت کی کمی مردوں اور عورتوں، دونوں میں بہت زیادہ ہے۔ حالانکہ برداشت اور صبر کی بھی خدا تعالیٰ نے بہت تلقین فرمائی ہے اور اس کمی کی وجہ سے رشتے ٹوٹنے کی تعداد بڑھ رہی ہے اور کسی کو یہ خیال نہیں رہتا کہ جن کے بچے ہیں، اس کے نتیجے میں بچوں پر کیا اثر ہو گا۔ پس دونوں طرف سے تقویٰ میں کمی ہے اور عملی حالتوں کی کمزوری کا اظہار ہوتا ہے۔

(خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 30؍مارچ 2012ء بحوالہ خطبات مسرورجلد10 صفحہ 205-206)

پچھلا پڑھیں

انڈیکس مضامین اکتوبر 2022ء الفضل آن لائن لندن

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ