• 23 اپریل, 2024

عشق کرتا ہے بے مثال ہمیں

باتوں باتوں میں یوں نہ ٹال ہمیں
اپنی صورت میں اب کے ڈھال ہمیں

عشق کرتا ہے بے مثال ہمیں
درد کرتا ہے باکمال ہمیں

اب کہ کھلتی ہوئی بہاروں نے
جاتے جاتے کیا نڈھال ہمیں

کتنی آہیں اداس تھیں اس نے
کل سنایا تھا جب خیال ہمیں

پھول کانٹے الجھ گئے جس میں
ماری اس نے وہی تھی ڈال ہمیں

خوشبوئیں بے قرار کرتی ہیں
کب ستاتے ہیں اتنا گال ہمیں

جس میں بچپن جوان لگتا تھا
یاد ہیں وہ ہی ماہ و سال ہمیں

اک دِیا پیار کا جلایا ہے
اس کی کرنی ہے دیکھ بھال ہمیں

(دیا جیم۔ فجی)

پچھلا پڑھیں

انڈیکس مضامین اکتوبر 2022ء الفضل آن لائن لندن

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ