• 18 جولائی, 2025

آج کی دعا

رَبِّ اَنۡزِلۡنِیۡ مُنۡزَلًا مُّبٰرَکًا وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡمُنۡزِلِیۡنَ ﴿۳۰﴾

(المؤمنون: 30)

ترجمہ: اے میرے ربّ! تُو مجھے ایک مبارک اُترنے کی جگہ پر اتار اور تُو اتارنے والوں میں سب سے بہتر ہے۔

یہ حضرت نوح علیہ ا لسلام کی بابرکت منزل پر پہنچنے کی دعا ہے۔ ہر سفر،مقصد کے بابرکت آغاز اور انجام کے لئے یہ دعا اکسیر ہے۔

اس سے پہلی آیات میں کچھ یوں مذکور ہے:
اور یقیناً ہم نے نوح کو اُس کی قوم کی طرف بھیجا تو اس نے کہا اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو۔ تمہارے لئے اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں۔ پس کیا تم تقویٰ اختیار نہیں کرو گے؟ پس ان سرداروں نے جنہوں نے اس کی قوم میں سے کفر کیا، کہا یہ تو تمہاری طرح کے ایک بشر کے سوا کچھ نہیں۔ یہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی فضیلت قائم کرے۔ اور اگر اللہ چاہتا تو فرشتے اتار دیتا۔ ہم نے تو اپنے گزشتہ آباءو اجداد کے تعلق میں ایسا نہیں سنا۔یہ تو محض ایک انسان ہے جسے جنون ہوگیا ہے۔ پس کچھ عرصہ تک اس کے (انجام کے) بارہ میں انتظار کرو۔ اس نے کہا اے میرے ربّ! میری مدد کر کیونکہ انہوں نے مجھے جھٹلادیا ہے۔پس ہم نے اس کی طرف وحی کی کہ ہماری آنکھوں کے سامنے اور ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بنا۔ پس جب ہمارا فرمان آجائے اور (زمین کا) سوتا پھوٹ پڑے تو اس میں ہر ایک (ضرورت کے جانور) میں سے جوڑا جوڑا داخل کرلے اور اپنے گھر والوں کو بھی سوائے ان میں سے اُس کے جس کے خلاف فیصلہ صادر ہوچکا ہے۔ اور مجھ سے ان لوگوں کے بارہ میں کوئی کلام نہ کر جنہوں نے ظلم کیا۔ یقیناً وہ غرق کئے جانے والے ہیں۔ جب تُو اور وہ جو تیرے ساتھ ہیں کشتی پر قرار پکڑ جائیں تو یہ کہہ کہ سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جس نے ہمیں ظالم قوم سے نجات بخشی۔

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 31؍دسمبر 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جنوری 2022