• 28 اپریل, 2024

فقہی کارنر

کیمرے اور آلات تصویر کا استعمال

’’یہ آلہ جس کے ذریعہ سے اب تصویر لی جاتی ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں ایجاد نہیں ہوا تھااور یہ نہایت ضروری آلہ ہے جس کے ذریعہ سے بعض امراض کی تشخیص ہو سکتی ہے ایک اور آلہ تصویر کا نکلا ہے جس کے ذریعہ سے انسان کی تمام ہڈیوں کی تصویر کھینچی جاتی ہے اور وَجعُ المَفَاصِل و نَقرس وغیرہ امراض کی تشخیص کے لئے اس آلہ کے ذریعہ سے تصویر کھینچتے ہیں اور مرض کی حقیقت معلوم ہوتی ہے۔ ایسا ہی فوٹو کے ذریعہ سے بہت سے علمی فوائد ظہور میں آئے ہیں۔ چنانچہ بعض انگریزوں نے فوٹو کے ذریعہ سے دنیا کے کل جانداروں یہاں تک کہ طرح طرح کی ٹڈؔ یوں کی تصویریں اور ہر ایک قسم کے پرند اور چرند کی تصویریں اپنی کتابوں میں چھاپ دی ہیں۔ جس سے علمی ترقی ہوئی ہے۔ پس کیا گمان ہو سکتا ہے کہ وہ خدا جو علم کی ترغیب دیتا ہے وہ ایسے آلہ کا استعمال کرنا حرام قرار دے جس کے ذریعہ سے بڑے بڑے مشکل امراض کی تشخیص ہوتی ہے اور اہلِ فراست کے لئے ہدایت پانے کا ایک ذریعہ ہو جاتا ہے‘‘

(براہین احمدیہ حصہ پنجم، روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 367،366)

ایک اور موقعہ پر فرمایا:
’’یہ ایک نئی ایجاد ہے، پہلی کتب میں اس کا ذکر نہیں۔ بعض اشیاء میں ایک منجانب اللہ خاصیت ہے جس سے تصویر اتر آتی ہے۔ اگر اس فن کو خادم شریعت بنایا جاوے تو جائز ہے‘‘

(بدر24،31 دسمبر1908ء صفحہ 5)

(داؤد احمد عابد۔استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 31؍دسمبر 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جنوری 2022