• 25 اپریل, 2024

سستی اور اس کا علاج

کرونا کے باعث بہت سے لوگ دفتری کام گھروں سے کر رہے ہیں اور کئی کام بند ہیں جبکہ کئی جزوی طور پر بند ہیں ایسے میں سستی اور کاہلی کے بڑھنے کا زیادہ امکان ہو جاتا ہے اور بہانہ ڈھونڈنے والے سست لوگ مزیدسستی کا شکا ر ہو سکتے ہیں، اس تعلق میں ہم دیکھتے ہیں کہ سستی کیا ہے،اس کے محرکات واسباب کیا ہیں، اس کا انجام کیا ہے اور اس سے نجات کے کیا طریق ہیں؟

سادہ لفظوں میں کسی فریضہ کو بر وقت اور صحیح رنگ میں انجام نہ دینا سستی کہلاتا ہے۔ طبیعت کا بوجھل پن اور کام کاج کو جی نہ چاہنا بھی سستی کہلاتا ہے۔ اسی طرح کاموں کو بار بار معرض التواء میں ڈالنا ’’اچھا کر لیتے ہیں‘‘ کی جھوٹی تسلیاں خود کو اور دوسروں کو دینا یہ سب سستی کا حصّہ ہے۔ سستی ایسی بری بلا ہے کہ خدا کے رسول ﷺ نے بھی اس سے پناہ طلب کی ہے۔

سستی کی حالت میں دماغ و اعصاب سوئے سوئے اور تھکے تھکے رہتے ہیں۔ کام میں حالتِ معمول کی وہ دلچسپی، سبک رفتاری، لگن شوق، امنگ، ولولہ نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ کام کی رفتار،استعداد کار دونوں متاثر ہوتی ہیں۔

سستی کی دو بڑی اقسام ہیں:۔ ۱۔ دنیاوی امور میں سستی ۲۔ دینی امور میں سستی

دیکھا گیا ہے کہ بعض لوگ دنیوی امور میں سست ہوتے ہیں اور بعض لوگ دینی امور میں۔ اور پھر بعض دونوں میں،سستی بہر حال نقصان و زیاں کا باعث ہے مگر بالخصوص دینی امور میں سستی لا پرواہی تو بہت ہی بری ہے۔ ہمارے آقا نے فرمایا:۔ وَاعْمَل لِدِیْنِکَ کَاَنَّکَ تَمُوْتُ غَدًا۔ وَاعْمَلْ لِدُنْیَاکَ کَاَنَّکَ تَعِیْشُ اَ بَدًا۔ یعنی اگر دین کا معاملہ ہو تو سمجھ کہ گویا تو نے کل مر جانا ہے اگر دنیا کا معاملہ ہو تو سمجھ گویا تو نے ہمیشہ ہمیش زندہ رہنا ہے۔

گویا دین کو دنیا پر مقدم رکھنے اور آخرت کو یاد رکھنے کاحکم ہے۔اور جو دین کو دنیا پر مقدم رکھتا ہے ہمارا مشاہدہ ہے کہ خدا تعالیٰ اس کے دنیوی امور کا خود کار ساز ہوتا ہے اور غیب سے عجیب وغریب سامان پیدا کرتا ہے کہ انسانوں کو اس کا وہم و گمان بھی نہیں ہو سکتا، سستی کا بہت بڑا سبب اس جذبہ و احساس کا فقدان ہے جو کسی بھی فریضہ کے انجام دینے کا اصل محرک ہوا کرتا ہے۔ جب کسی بھی فرد یا قوم میں یہ احساس بیدار ہوتا ہے تو اس پر ہر قسم کی ترقیات کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ دراصل اس ظاہری انسان کے اندر ایک اور انسان ہے جسے ضمیریا احساس کہتے ہیں۔جب تک یہ سویا رہے تو بیرونی انسان سویا رہتا ہے۔ مگر جب یہ جاگ اٹھے تو انسان جاگ اٹھتا ہے۔ کاہل الوجود لوگوں میں یہی اندر کا انسان سویا ہوا ہوتا ہے۔ خلاصۃً یہ کہ

نا عاقبت اندیش، لاپروا، آرام طلب لوگوں کی صحبت سستی پیدا کرتی ہے۔

نا جائز و غیر حلال ذرائع سے حاصل ہونے والی کمائی سستی پیدا کرتی ہے۔

جسمانی حس و حرکت نہ کرنے،ورزش و کسرت سے جی چرانے سے دوران خون کمزور پڑ کر سستی پیدا ہوتی ہے۔

فارغ رہنے کے عادی ہو جانے سے کام کرنے کا جذبہ کمزور پڑ کر سستی واقع ہو جاتی ہے۔

خدا سے مدد نہ مانگنا،دین و مذہب سے دوری سستی پیدا کرتی ہے اور یہ ایک اٹل حقیقت ہے۔

خوب پیٹ بھر کر کھانا اور پڑے رہنا سستی کا سبب بھی ہے اور نتیجہ بھی۔

High-Fat والے چربیلے کھانے، دیسی گھی، مکھن، مٹھائی، دودھ، لسی، بالائی خوب کھانا پینا اور فارغ بیٹھے خوب سستی پیدا کرتے ہیں۔ .

مطلوبہ نیند سے کم سونا یا زیادہ سونا سستی پیدا کرتا ہے اور نہایت اہم سبب ہے۔

موٹاپا سستی پیدا کرتا ہے۔

بند کمروں کی غیر صاف ہوا اور گرم مرطوب موسم سستی پیدا کرتے ہیں۔

غیر فطری طرزِ زندگی سونے کے اوقات میں جاگنا اور جاگنے کے اوقات میں سونا سستی پیدا کرتا ہے۔

دیر ہضم کھانے سستی پیدا کرتے ہیں۔

قوت ارادی کی کمی اور عزائم کو بار بار توڑنا سستی کا سبب بھی ہے اور نتیجہ بھی۔

بدنی و اعصابی کمزوری سے خواہ وہ کسی سبب سے ہو سستی لا حق ہوتی ہے۔

کثرت کار وقلت آرام تھکاوٹ و اعصابی کمزوری سستی پیدا کرتی ہے۔

افیون، خواب آور ادویات نشہ آور اشیاء سے سستی پیدا ہوتی ہے۔

غیر متوازن غذا سے جسم میں ضروری اجزاء کی کمی واقع ہو کر ضعف و نقاہت و سستی پیدا ہوتی ہے۔

بلا ضرورت با ربار محرک اشیاء مثلاً چائے، کافی، کوک کے استعمال سے عارضی چستی کے بعد بار بار سستی پیدا ہوتی ہے۔ نتیجتاً بار بار محرکات کی ضرورت پڑا کرتی ہے۔ کاہلی کے نتیجہ میں کاہل انسان اپنے قیمتی وقت کا بیشتر حصہ ضائع کر دیتا ہے اور یوں اپنا اور اپنے خاندان کا مستقبل تاریک کر کے ہمیشہ کف افسوس ملتا ہے۔سب سے اول و اہم علاج یہ ہے کہ اس اندر کے انسان کو جگایا جائے جو تمام سستیوں کا دافع ہے۔ مگر اس کو جگانا انسان کے بس میں نہیں۔

تیرے بن روشن نہ ہووے گو چڑھے سورج ہزار

اسے جگانے کے لئے خدا سے مدد مانگنا بے حد ضروری ہے۔ اس کا حل سورہ فاتحہ میں ایاک نعبد وایاک نستعین ہم تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔راہ مستقیم پر چلنے والے اور انعام یافتہ گروہ کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق مانگی جائے۔ اور مغضوب اور بھٹکے ہوئے کاہل الوجود لوگوں کی راہ سے بچنے کی استدعا کی جائے۔ یہ مسنون دعا اللھم انی اعوذبک من العجز والکسل (اے اللہ میں تجھ سے کسل مندی و سستی سے پناہ مانگتا ہوں) بکثرت پڑھیں۔ اس سے اندر کا انسان جاگتا ہے۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ بھی سستی دور کرنے کا مؤثر علاج ہے۔ درود شریف و استغفار کی کثرت سستی کے ازالہ میں مؤثر ہے۔ زندگی کے بعض اعلیٰ مقاصد متعین کیے جائیں۔ان کے حصول کے لئے منصوبہ بندی کی جائے۔ اور محاسبہ کیا جائے کہ ان کے حصول میں کہاں تک کامیابی ہوئی۔ یہ سستی دور کرنے کا اہم گر ہے۔ نیک ترقی یافتہ اچھے و فعال لوگوں کی صحبت اختیار کی جائے۔ جائز و حلال ذرائع سے روزی کمائی جائے۔ دینی کاموں کو دنیوی کاموں پر ترجیح دی جائے تو اس سے خدا تعالیٰ دنیوی منازل آسان کر دیتا ہے۔ بعض مشکل و Bore کاموں سے طبعاً اکتاہٹ کے سبب سستی واقع ہوتی ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ کام دعا کر کے شروع کر لیا جائے خود ہی دلچسپی پیدا ہو جائے گی اور سستی رفع ہوجائے گی۔ کوک، چائے، کافی، کیفین، (جوہر کافی) وقتی چستی پیدا کرتی ہیں مگر اس کے بعد سستی پیدا ہو جاتی ہے۔ ان کا استعمال مضر ہے۔

سستی کے غلبہ کے وقت ٹہلنا، تازہ ہوا لینا، منہ پر تازہ یا ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارنا یا غسل کرنا،کولڈ باتھ، سٹیم باتھ سستی کا مؤثر علاج ہیں۔

کم خوری سستی کا قدرتی علاج ہے۔اسی طرح ہلکے پھلکے سادہ سنگل زود ہضم قدرتی کھانے سستی سے بچاتے ہیں۔ سبزیاں،پھل،دالیں مع چھلکا کا استعمال مفید ہے۔ مغزیات مثلاً بادام، چلغوزہ، پستہ، اخروٹ، کشمش، کھجور، سویا بین ذہنی چستی پیدا کرتے ہیں۔ مچھلی کا گوشت، چوزے کی یخنی، بکرے کا دماغ یعنی بھیجا انڈا دماغی چستی پیدا کرتے ہیں۔ ایسی سستی جو جسم میں ضروری اجزاء کی کمی کے نتیجہ میں پیدا ہو کا علاج ضروری اجزاء و حیاتین کے استعمال سے دور ہو سکتا ہے۔ (ڈاکٹری مشورہ سے) ملٹی وٹامنزبمعہ معدنیات وٹامن بی کمپونڈ یا بی کمپلیکس Vitamins + Minerals Vitamin B Compound or Vitamin B Complex کیپسول سویا لیسی تھین Cap. Soya Lecithin or جنک گو بائی لوبا جنسنگ Biloba Ginkgo ذہنی چستی پیدا کرنے کا قدرتی و مفید علاج ہے۔ اس سے یاد داشت اور ذہنی استعدادِکارمیں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ بائیو ہومیو ادویات میں Five Phos کا استعمال ذہنی سبک رفتاری پیدا کرتا ہے۔ دماغی کام کرنے والوں، زیادہ بیٹھ کر کام کرنے والوں، مصالحہ دار، نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والوں، راتوں کوز یادہ جاگنے والوں کے لئے، رات کونکس و امیکا اورصبح کو سلفر دونوں دو سو طاقت میں بہت مفید ہیں۔

(نذیر احمد مظہر (ڈاکٹر آلٹر نیٹو میڈیسن)، کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 اپریل 2021