• 25 اپریل, 2024

پس اللہ تعالیٰ کی خاطر مسجد میں آنے والے

حضرت امیرالمؤمنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پس اللہ تعالیٰ کی خاطر مسجد میں آنے والوں کے لئے جنت میں مہمان نوازی کے سامان تیار ہو رہے ہیں۔ روزانہ پانچ مرتبہ یہ مہمان نوازی کے سامان تیار ہو رہے ہیں۔ اور پھر جو چالیس، پچاس، ساٹھ سال زندہ رہتا ہے یا اس سے بھی زیادہ لمبی عمر زندہ رہتاہے اور نمازیں ادا کرتاہے تو اُس مہمان کے لئے اللہ تعالیٰ نے کس قدر سامان تیار کئے ہوں گے، یہ تو ایک انسان کے تصور سے بھی باہر ہے۔ دنیا میں ہمارا کوئی پیارا مہمان آئے تو ہم مہمان کے آنے کا پتہ چلتے ہی انتظامات شروع کر دیتے ہیں اور اس مہمان سے جتنا جتنا پیار اور تعلق ہو اُس کے مطابق اپنی مہمان نوازی کی انتہا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمارے پاس تو وسائل بھی محدود ہوتے ہیں لیکن خدا جس کے وسائل کی بھی کوئی حدنہیں، جس کی رحمت کی بھی کوئی حدنہیں، جس کی مہمان نوازی کی بھی کوئی حدنہیں ہے وہ کس طرح اپنے عابد بندے کے لئے مہمان نوازی کے سامان کرتا ہوگا۔ یہ چیز انسانی سوچ سے بھی بالا ہے۔ پس ہمیں ایسی مہمان نوازی کے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ مجھے امید ہے کہ یہاں رہنے والا ہر احمدی اس مسجد کا ان شاء اللہ اس سوچ کے ساتھ حق ادا کرنے والا ہو گا کہ حق کی یہ ادائیگی جہاں اللہ تعالیٰ سے اس کے تعلق کو مضبوط کرنے والی اور اُس کا پیارا بنانے والی ہووہاں اپنوں اور غیروں کے حقوق کی ادائیگی کی طرف بھی توجہ دلانے والی ہو۔ گویا ایک مومن اگلے جہان کی جنت کے لئے اور اُس کی مہمان نوازی کے حصول کے لئے اس دنیا کو بھی جنت بنانے کی کوشش کرتا ہے یا کر رہا ہوتا ہے اور جیسا کہ مَیں نے کہا، اس کے لئے ظاہری شکر گزاری بھی ہونی چاہئے۔ یہ ظاہری شکر گزاری اُس حسین معاشرے کے قیام کے لئے بھی ایک کوشش ہے جو اس دنیا کو بھی جنت نظیر بنانے والا ہو۔

(خطبہ جمعہ 30 ستمبر 2011ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 جون 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جون 2021