• 11 مئی, 2025

حقیقتِ بیعت

بیعت کا لفظ ایک وسیع معنے رکھتا ہے اور اس کا مقام ایک انتہائی تعلق کا مقام ہے کہ جس سے بڑھ کر اور کسی قسم کا تعلق ہو ہی نہیں سکتا۔

بعض لوگ ایسے ہیں کہ وہ ہمارے نور کی پوری روشنی میں نہیں ہیں۔ جب تک انسان کو ابتلا کی برداشت نہ ہو اور ہر طرح سے وہ اس میں ثابت قدمی نہ دکھا سکتا ہو تب تک وہ بیعت میں نہیں ہے۔ پس جو لوگ صدق و صفا میں انتہائی درجہ تعلق پر پہنچے ہوئے ہیں ۔خدا تعالیٰ اُن کو امتیاز میں رکھتا ہے۔ طاعون کے ایام میں جو لوگ بیعت کرتے ہیں۔ وہ سخت خطرناک حالت میں ہیں کیونکہ صرف طاعون کا خوف اُن کو بیعت میں داخل کرتا ہے۔ جب یہ خوف جاتا رہا تو پھر وہ اپنی پہلی حالت پر عود کر آویں گے۔ پس اس حالت میں اُن کی بیعت کیا ہوئی؟

(ملفوظات جلد7 صفحہ4تا5۔ایڈیشن 1984ء)

جماعت کو نصیحت

ہماری جماعت کو ایسا ہونا چاہیے کہ نری لفّاظی پر نہ رہے بلکہ بیعت کے سچے منشا کو پورا کرنے والی ہو۔ اندرونی تبدیلی کرنی چاہیے۔ صرف مسائل سے تم خدا تعالیٰ کو خوش نہیں کر سکتے۔ اگر اندرونی تبدیلی نہیں تو تم میں اور تمہارے غیر میں کچھ فرق نہیں۔ اگر تم میں مکر، فریب ، کسل اور سُستی پائی جائے تو تم دوسروں سے پہلے ہلاک کیے جاؤ گے ہر ایک کو چاہیے کہ اپنے بوجھ کو اُٹھائے اور اپنے وعدے کو پُورا کرے۔ عمر کا اعتبار نہیں۔ دیکھو مولوی عبدالکریم صاحب فوت ہو گئے۔ ہر جمعہ میں ہم کوئی نہ کوئی جنازہ پڑھتے ہیں۔ جو کچھ کرنا ہے اب کر لو۔ جب موت کا وقت آتا ہے تو پھر تاخیر نہیں ہوتی۔ جو شخص قبل از وقت نیکی کرتا ہے امید ہے کہ وہ پاک ہو جائے۔ اپنے نفس کی تبدیلی کے واسطے سعی کرو۔ نماز میں دعائیں مانگو۔ صدقات خیرات سے اور دوسرے ہر طرح کے حیلہ سے وَالَّذِیْنَ جَاہَدُوْا فِیْنَا (العنکبوت:70) میں شامل ہو جاؤ۔ جس طرح بیمار طبیب کے پاس جاتا، دوائی کھاتا، مسہل لیتا ، خون نکلواتا، ٹکور کرواتا اور شفا حاصل کرنے کے واسطے ہر طرح کی تدبیر کرتا ہے۔ اسی طرح اپنی روحانی بیماریوں کو دُور کرنے کے واسطے ہر طرح کی کوشش کرو۔ صرف زبان سے نہیں بلکہ مجاہدہ کے جس قدر طریق خدا تعالیٰ نے فرمائے ہیں وہ سب بجا لاؤ۔ صدقہ خیرات کرو۔ جنگلوں میں جا کر دعائیں کرو۔ سفر کی ضرورت ہو تو وہ بھی کرو۔ بعض آدمی پیسے لے کر بچوں کو دیتے پھرتے ہیں کہ شاید اسی طرح کشوف باطن ہو جائے۔ جب باطن پر قفل ہو جائے تو پھر کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا۔ اللہ تعالیٰ حیلے کرنے والے کو پسند کرتا ہے۔ جب انسان تمام حیلوں کو بجا لاتا ہے تو کوئی نہ کوئی نشانہ بھی ہو جاتا ہے۔

(ملفوظات جلد8 صفحہ188-189۔ ایڈیشن 1984ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جولائی 2021