• 4 مئی, 2024

اسلام آباد (ٹلفورڈ) کے بابرکت افتتاح کے موقع پر واقفات نو کے جذبات و خیالات

اسلام آباد (ٹلفورڈ) کے بابرکت افتتاح کے موقع پر
واقفات نو کے جذبات و خیالات

(واقفات نو کی خلافت احمدیہ سے محبت اور عقیدت تو ان کے ذاتی واقعات اور احساسات سے ہی پتہ لگ سکتی ہے۔ ایسے ہی کچھ واقعات ’’مریم میگزین‘‘ کی جولائی تا ستمبر 2019ء کی اشاعت میں شامل کئے گئے تھے جو قارئین کی نذر کئے جاتے ہیں)

جب حضور اقدس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مسجد فضل لندن سے اسلام آباد تشریف لے جا رہے تھے تو میں اس وقت مسجد فضل میں تھی۔ اس وقت دل کی بہت عجیب سی حالت تھی، دل چاہ رہا تھا وقت ٹھہر جائے۔ پیارے حضور کچھ دن اور رک جائیں۔۔۔ لیکن وقت تیزی سے گزرتا گیا اور پھر پیارے آقا اسلام آباد تشریف لے گئے۔ دل بہت اداس تھا۔ اچانک لندن خالی خالی لگنے لگا۔۔ اس شام اور رات میں یہی سوچتی رہی کہ ہم اس شہر میں کیوں رہتے ہیں۔ وہ شہر جو پیارے حضور کی موجودگی کی وجہ سے ہر وقت رونق سے بھرا ہوا ہوتا تھا ایک دم اُداس سا لگنے لگا۔

اگلے دن ہم ظہر کی نماز کےلئے اسلام آباد گئے۔ وہاں جا کر اسلام آباد کو دیکھ کر اور سب سے بڑھ کر پیارے حضور کو دیکھ کر اس قدر خوشی ہوئی اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ اس نے ہمیں اتنا خوبصورت مرکز عطا کیا ہے۔ الحمد للّٰہ۔

• اللہ تعالیٰ کا مجھ پر بہت فضل ہے کہ اس نے مجھے اسلام آباد میں خدمت کرنے کی توفیق دی ہے۔ میں ہفتہ میں ایک بار سیکیورٹی کی ڈیوٹی کے لئے اسلام آباد جاتی ہوں۔ میں اور میرا 6 سال کا بیٹا پورا ہفتہ اس دن کا انتظار کرتے ہیں کہ جب ہم پیارے آقا کو دیکھیں گے اور چند گھنٹے قصرِ خلافت کی اس بابرکت فضا میں گزاریں گے۔

(عاطفہ احمد)

• جذبات تو بہت خوشی کے تھے مگر حقیقت یہ ہے کہ ساتھ ہی ساتھ خوشی کے آنسو بھی نکل رہے تھے۔ میں اس وقت اسلام آباد اپنے والدین اور بہن بھائی کے ساتھ آئی تھی اور ان بچیوں میں شامل تھی جنہوں نے حضور کو خوش آمدید کیا۔ وہ لمحہ میری زندگی کا ایک یاد گار لمحہ ہے جو ہمیشہ مجھے یاد رہے گا۔ اصل بات یہ ہے کہ پیارے حضور کی خوشی دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی۔

میں سب سے پہلے یہ بتانا چاہتی ہوں کہ دس سال کی عمر تک میں پاکستا ن رہی ہوں اور وہاں پیارے آقا کو MTA پر ہی دیکھتی تھی اور دل میں یہ شدید خواہش اٹھتی تھی کہ کاش! میں بھی حضور کی خدمت میں حاضر ہو سکوں۔ جب برطانیہ آئی تو اہتمام کے ساتھ مسجد فضل جایا کرتی تھی ،لیکن جامعہ احمدیہ کے پاس رہنے کی وجہ سے اس کا زیادہ موقع نہیں ملتا تھا۔ اب جبکہ حضور اسلام آباد تشریف لے آئے ہیں تو روز ہی حضور کو دیکھنے کااور نماز پڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ اس پر اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے اور میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ اپنی خوشی کا اظہار کروں۔

پہلی بات کا تو میں نے ذکر کردیا ہے کہ روزانہ پیارے حضور کے پیچھے نماز کا موقع ملتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اب مجھے قصر ِخلافت میں مختلف شعبوں میں ڈیوٹی دینے کا موقع ملتا ہے جس پر میں اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔ خاکسار سیکیورٹی ٹیم کی ممبر ہے اوریہاں ڈیوٹی سے مجھے جہاں برکات ملتی ہیں وہاں بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی ملتاہے۔ امام ِوقت کے قریب رہتے ہوئے جو خدمت کا موقع مل رہا ہے اس پر جتنا بھی شکر ادا کیا جائے وہ کم ہے۔

(وردہ برہان)

• 17؍اپریل کو عصر کی نماز کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی روانگی کا وقت شروع ہو گیا تھا۔حضور انور نے عصر کی نماز پڑھائی اور بعد میں دعا بھی کروائی۔مسجد فضل اس وقت لوگوں سے بھری ہوئی تھی اُن میں ہی میں اور میری بہنیں شامل تھیں۔ حضور انور نے گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے دعا کروائی۔ اس وقت ہر کوئی زار و قطار رو رہا تھا۔میں اور میری بہنیں بھی زاروقطار رو رہی تھیں۔ وہ آنسو خوشی کے بھی تھے اور غم کے بھی۔ حضور انور کے جانے کے بعد وہ علاقہ جیسے خالی ہو گیا تھا۔ہم جب بھی مسجد نماز کے لئے جاتے تو بہت اداس ہوتے۔کچھ دنوں کے بعد ہمیں اطلاع ملی کہ حضور انور نے ہمیں دادا اور دادی کے ساتھ اسلام آباد میں رہنے کی اجازت عطاء فرمائی ہے تو ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔ہم نے اللہ تعالیٰ کاشکر ادا کیا۔ اب ہم ہر نماز سے پہلے حضور انور کو دیکھتے اور حضور انور کے پیچھے نماز ادا کرتے ہیں اور اللہ کا بہت بہت شکر ادا کرتے ہیں۔ اسلام آباد مجھے بہت پر سکون لگتا ہے جیسے اللہ کی حفاظت میں آگئی ہوں۔

(خولہ سعید)

• میں انتہائی خوش ہوئی تھی جب مجھے معلوم ہوا کہ ہمارے پیارے آقا اتنے قریب منتقل ہو رہے ہیں۔ میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔جب سے میرے آقا اسلام آباد میں منتقل ہوئے ہیں۔ اسلام آباد میں رونق دوبالا ہوگئی ہے اور تب سے میری بھر پور کوشش ہوتی ہے کہ میں اپنی ساری نمازیں حضور کے پیچھے ادا کروں۔ اور اسی طرح حضور کی زیارت بھی کر سکتی ہوں اور اسی طرح لجنہ اور ناصرات سے بھی رابطے میں رہنے کا موقع ملتا رہتا ہے۔ اور براہ راست حضور کی دعاؤں سے مُستفید ہونے کا موقع ملتا ہے۔ اسلام آباد جاتی ہوں تو حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمۃ اللہ تعالیٰ کے مزار پر بار بار جانے کا موقع میسر آتا ہے۔

ہماری ذمہ داری میں اضافہ ہوا ہے اور اضافے سے میری مراد ہے کہ اب ہم میزبان ہیں اور جتنے لوگ بھی اسلام آباد میں آتے ہیں وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمان ہیں اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کا خیال رکھیں اور اپنی پوری کوشش کریں کہ اسلام آباد صاف رہے اور ہم سب کو اپنے پردے کا بھی خاص خیال رکھنا چاہئے۔

(صفیہ بھلّی، جنت باجوہ)

پیارے آقا کےاسلام آباد منتقل ہوجانے پر اپنے جذبات اور احساسات کا بیان بے حد مشکل ہے لیکن میں ان جذبات کو مختصر طور پر بیان کرنے کی بھرپور کوشش کرتی ہوں۔ اصل میں میرے سسرال اسلام آباد میں ہی رہتے ہیں اس وجہ سے ہمارا اپنے بچوں کو ان کے دادا دادی کے پاس لے جانے کا ایک معمول سا بن گیا ہے۔
ہم اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کریں اتنا ہی کم ہے کیونکہ میرے سسر مکرم محمد سلیم ظفر صاحب کو خلیفۂ وقت نے اسلام آباد میں جو گھر از راہ شفقت عطا کیاہے اس شفقت کی بدولت ہی میرے بچوں کو اس روحانی بابرکت ماحول سے مستفیض ہونے کا شرف مل رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ ہم سب اس روحانی ماحول سے ہمیشہ فیض یاب ہوتے رہیں۔ آمین

اللہ تعالیٰ کا بے حد فضل ہے کہ ہم سب کو حضور انور کے پیچھے باجماعت نماز پڑھنے کا موقع مل رہا ہے۔ بفضلہٖ تعالیٰ میرے دو بیٹے ہیں۔دونوں ہی اللہ تعالیٰ کے فضل سے وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہیں۔بڑے بیٹے کی عمر 6 سال ہے اور چھوٹے کی 3سال۔ اللہ کے فضل سےانکی دلی خواہش ہوتی ہے کہ حضور انور کے پیچھے نماز پڑھیں۔

اللہ کے فضل سے مجھے قصر ِخلافت کی security ٹیم کا حصہ بننے کی بھی توفیق مل رہی ہے جسکی اپنی ہی برکتیں ہیں۔ایک دن میں ڈیوٹی پر تھی جب پیارے حضور جمعہ کے بابرکت دن ہمارے security cabin میں تشریف لائے اور ہم سے دریافت فرمایا کہ scanning کی ڈیوٹی کیسی جا رہی ہے اور مذاق میں فرمایا کہ Judo karate سیکھے ہیں آپ سب نے؟ وہ دن مجھے کبھی نہیں بھولتا، حضور انور کو اتنے قریب سے دیکھا جیسے کہ کوئی خواب پوری ہو گئی ہو۔ اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر کیا جائے اتنا ہی کم ہے۔

ایک دن ہم والدین کو ملنے آئے تھے سوموار کا دن تھا۔ حضور انور کے اسلام آباد مستقل شفٹ ہونے سے قبل حضور انور چندگھروں میں تشریف لے گئےاور ہمارے والدین کے گھر بھی آئے۔وہ خوشی اور جذبات نا قابل بیان ہیں۔ ہمارے لئے تو عید کا سماں تھا خوشی سے دل باغ باغ ہو رہا تھا اور وہ خوشی آج بھی ہمارے دلوں پر نقش ہے۔میرے بچوں کی خلیفۂ وقت اور جماعت سے قربت اور زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔

یہ بات ہمارے لئے دلی سکون کا باعث ہے۔ اللہ تعالیٰ نے میرے پر اس قدر فضل کیا ہے کہ مجھے خلیفۂ وقت کے پاس لایا ہے۔ یہ امر حقیقت میں ناقابل بیان ہے۔خلیفۂ وقت کی برکت سے بچے اب mobile/Ipad بہت کم استعمال کرتے ہیں اور ہمارا زیادہ وقت اسلام آباد میں ہی گزرتا ہے۔

حضور انور کےاسلام آباد آجانے سے گویا اسلام آباد بدل گیا ہے۔اب اسلام آباد وہ اسلام آباد نہیں لگتا جہاں ہم پہلے آیا کرتے تھے۔ اب تو اسلام آباد سے اپنے گھر واپس جانے کو دل ہی نہیں کرتا بہت ہی خوش نصیب ہیں کہ ہم خلیفۂ وقت کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں ہمیشہ خلافت سے وابستہ برکات کو زیادہ سے زیادہ سمیٹنے والا بنائے اور حضور انور کی آنکھیں ہم سب کی طرف سے ہمیشہ ٹھنڈی رکھے۔ آمین

(فدیحہ سلیم)

• جب حضورِ اقدس اسلام آباد چلے گئے تو میں ابھی لندن میں ہی تھی۔ ہمیں ایک مہینہ ہوا ہے اسلام آباد آئے ہوئے۔ ہمارا بھی کافی دیر سے ارادہ تھا اسلام آباد جانے کا تو کچھ دیر تو ہمیں بہت اکیلا اکیلا محسوس ہوا۔ ہم سب یہاں اُداس بھی تھے لیکن ہمیں تسلی تھی کہ بس تھوڑی دیرکے بعد ہم بھی حضورِ اقدس کے پاس چلے جائیں گے۔

مرکز کے نزدیک رہ کر ایک ایسی تسلی ہے جو صرف وہی لوگ سمجھ سکتے ہیں جو کبھی دور رہے ہوں۔ یہ احساس انسان کو تب ہی آتا ہے جب وہ خود اس تجربے سے گزرتا ہے۔ اس کے علاوہ خاص فضل ہے۔ زندگی میں سکون ہے کہ ہم جب چاہیں حضور ِاقدس کے پاس جا سکتے ہیں اور ان کے پیچھے نماز ادا کر سکتے ہیں۔

(ملاحت عطاء)

• میں اور میرے دونوں بچے عزیزم فراست احمد اور عزیزم فارس احمد، ہم تینوں وقف نو میں شا مل ہیں جب کہ میرے میاں صباحت احمد چیمہ صاحب مربی سلسلہ ہیں اور یوں الحمدللہ ہماری پوری فیملی خدمت دین کے لئے وقف ہے۔ دو سال قبل میرے میاں کا تبادلہ فا رنہم میں ہوا اور ہم حضور ایدہ اللہ کے ارشاد کی تعمیل میں ارلز فیلڈ، لندن سے یہاں اسلام آباد کے قریب فارنہم منتقل ہو گئے۔ جب ہم یہاں آئے تو اسلام آباد میں تعمیراتی کام جاری تھا اور یہ جان کر اپنی خو ش نصیبی پر دل خدا کی حمد و ثنا سے پُر تھا اور شدت سے انتظار تھا کہ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ جب ان شاءاللہ اسلام آباد منتقل ہو جائیں گے تو ہم یہاں بھی وہی رونق دیکھیں گے جو مسجد فضل میں دیکھا کرتے تھے اور حضور کی اقتداء میں نمازیں پڑھیں گے۔

وسط اپریل 2019 میں جب حضور ایدہ اللہ تعا لیٰ خد ا کے فضل سے اسلام آباد تشریف لائے تو ہم بچوں کے سا تھ استقبال کے لئے موجود تھے۔ فراست احمد 6 سال کا ہے اور اس موقع پر وہ بےانتہا excited تھا کہ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ تشریف لا رہے ہیں اور اس کو بہت انتظار تھا کہ بس جلدی سے حضور کو دیکھ لے۔ جب حضور ایدہ اللہ تعالیٰ تشریف لائے تو ایک انتہائی خو شی تھی اور ساتھ ہی دعا کی طرف توجہ تھی کہ خدا تعالیٰ ہمیں خلافت کی عظیم نعمت کے اتنا قریب لے آیا ہے تو اس سے اخلاص و و فا کا مضبوط تعلق قائم رکھے اور حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کا نئے مرکز میں آنا تمام جماعت کے لئے موجب خیر و برکت کرے۔ آمین۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہم تقریباً روزانہ بچوں کو عصر کی نماز پر مسجد مبارک لے کر جاتے ہیں جس سے بچوں میں نمازپڑھنے اور مسجد جانے کا شوق پیدا ہوا ہے اور نہ صرف یہ کہ وہ نماز عصر کے وقت کے قریب مسجد جانے کا پوچھتے ہیں بلکہ گھر میں بھی باقی نمازوں کا کہنے پر جلدی سے ٹوپی لے کر ساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں۔ مسجد مبارک جا نا اور نماز ادا کرنا ہم سب کے لئے روزانہ کا معمول ہے اور اس کے بغیر ہم سب کا دن نامکمل رہتا ہے۔

یہ محض خدا تعالیٰ کا فضل و احسان ہے اور حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی اقتداء میں نماز پڑ ھنے کی برکت ہے کہ بچوں کے دل میں نماز کا شوق اور خلافت کی خاص محبت پیدا ہوئی ہے۔ پہلے بھی ہم مسجد لے کر جاتے تھے لیکن یہ جو ش اور شوق حضور کے پیچھے نماز پڑھنے کی برکت ہے۔ بحیثیت وقف نو مجھے مسجد مبارک میں ڈسپلن کی ڈیوٹی کرنے کی بھی توفیق ملتی ہے۔ خدا تعالیٰ احسن رنگ میں خدمت کی تو فیق دے اور اسی طرح مسجد باقاعد گی سے جانے کی توفیق دیتا رہے۔ آمین۔

(ھبۃ الوحید)

• اسلام آباد میں قیام میری زندگی کا ایک حسین اتفاق ہے جو میں کبھی نہیں بھول سکتی۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں مجھے پیار محبت امن سکون دوستی اور بہت سی حسین یادوں کا تحفہ ملا۔ جہاں ہر روز حتی الوسعٰ میں نمازیں ادا کیا کرتی تھی۔ جس کے بعد دوستوں کے ساتھ مل کر سیر و تفریح کیا کرتی تھی۔ اس کے علاو ہ مجھے بہت سے مواقع پر جماعتی خدمات کی توفیق بھی ملی جیسا کہ اجتماعات میں، جلسہ میں اور دیگر مواقع پربھی۔ میں خدا کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اس نے مجھے دین کی خدمت احسن رنگ میں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔ اسلام آباد میں قیام کے دوران حضور انور دو مواقع پر ہمارے گھر تشریف لائے جو کہ میں اپنی باقی زندگی میں کبھی نہیں بھول سکتی کے کس طرح خلیفۂ وقت نے اپنی مصروفیت میں سے کچھ پل نکال کر ہمارے گھر تشریف آوری کی۔

جیسا کے اب مرکز اسلام آباد منتقل ہوگیا ہے تو میری ذمہ داری بھی بڑھ گئی ہے اور اب میں خدا کے فضل کے ساتھ لجنہ اماء اللہ کی سیکیورٹی کی ٹیم میں شامل ہو گئی ہوں جو کہ ہر ممکن کوشش کرتی ہے کہ اپنی ذمہ داریاں خدا کی دی گئی صلاحیتوں کے مطابق احسن رنگ میں قصر ِخلافت میں ادا کریں۔ اور مجھے اپنی ذمہ داریاں پہلے سے بہتر اور بڑھ کر ادا کرنی ہیں۔ خلافت کے سائے میں رہنا ایک خدا تعالیٰ کی ایسی نعمت ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں اور جس نے میری زندگی کو بہت سی برکات سے مستفید کیا۔ دین کی خدمت نے میری زندگی کے ہر میدان میں مجھے کامیابی سے نوازا چاہے دینی ہو یا دنیاوی معاشرتی ہو یا روحانی تعلیمی ہو یا غیر تعلیمی۔

(فرحانہ عامر)

(مرسلہ: مدیرہ اعلی مریم میگزین)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ