نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ وَاحِدًا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ عَشْراً (مسلم)
یعنی جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے اللہ تعالیٰ اس پر دس دفعہ رحمت نازل کرتا ہے ۔پس اس بشارت سے بھی درود شریف کی فضیلت ظاہر ہے ۔یاد رہے کہ اعمال کی جزاء میں نیت کا بہت کچھ دخل ہوتا ہے نیت میں جس قدر صدق و اخلاص اور وسعت ہوگی اجر بھی اسی نسبت سے ارفع و اعلیٰ اور وسیع ہوگا ۔پس آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد کا کہ جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے اللہ تعالیٰ اس پر دس دفعہ رحمت بھیجتا ہے یہ منشاء ہرگز نہیں ہوسکتا کہ جو شخص کامل اخلاص اور کامل محبت اور کامل معرفت سے درود پڑھے گا اس کو بھی اس سے زیادہ جزاء نہیں ملے گی بلکہ یہ مطلب ہے کہ ایک دفعہ درود پڑھنے کی کم از کم جزاء دس گنا ہے چنانچہ عبد اللہ بن عمرو ؓ سے مروی ہے کہ جو شخص آنحضرت ﷺ پر عمدگی سے ایک دفعہ درود بھیجے گا اس پر اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے ستر بار درود بھیجیں گے۔
(جلاء الا فھام بحوالہ مسند احمد بن حنبل)