اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ
(سنن ابی داؤد حدیث نمبر: 1555 کتاب الصلٰوۃ باب: تعوذات کا بیان)
ترجمہ: اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں پریشانی اور غم سے، عاجز رہ جانے اور کسل مندی سے اور تیری پناہ میں آتا ہوں بزدلی اور بخل سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں قرض کے غالب آنے اور لوگوں کے نیچے دب جانے سے بھی۔
یہ غم و پریشانی اور قرض سے نجات کی دعا ہے۔
آنحضرت ﷺ نےحضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کو فرمایا کہ میں تمہیں ایسی دعا نہ سکھلاؤں جس سے تمہارے قرض اور پریشانیاں دور ہوجائیں گی۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا صبح وشام یہ دعا (مندرجہ بالا دعا) پڑھا کرو۔ حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے یہ دعا آزما کر دیکھی ہے۔ اللہ نے میری ساری پریشانیاں اور قرض دور کردیے۔
حضرت مسیحِ موعودؑ اولاد کے حق میں دعائیں کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ :
عیاں کر ان کی پیشانی پہ اقبال
نہ آوے ان کے گھر تک رعبِ دجّال
بچانا ان کو ہر غم سے بہرحال
نہ ہوں وہ دُکھ میں اور رنجوں میں پامال
یہی امید ہے دل نے بتا دی
فَسُبْحَانَ الَّذِیْ اَخْزَی الْاَعَادِیْ
(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)