اطفال کارنر
تقریر
خلافت سے وابستگی
قرآن کرىم مىں اللہ تعالىٰ نے مومنوں کى دىنى و دنىوى ترقى و کامرانى اور روحانى رفعتوں اور برکتوں کے حصول کے لىے خلافت کے قىام کا وعدہ فرماىا اور آنحضرت ﷺ کى پىشگوئى کے مطابق کہ آخرى زمانہ مىں پھر خلافت منہاج ِ نبوت پر قائم ہوگى، اللہ تعالىٰ نے ہمىں خلافت جىسى عظىم نعمت اور برکت سے نوازا ہے۔ اب ىہ ہمارى ذمہ دارى ہے کہ ہم اس سے وابستہ رہ کر تمام برکتوں سے فائدہ اٹھائىں۔ کىونکہ ىہ وہ عظىم نعمت ہے جس کے ذرىعہ نور نبوت بڑھتا اور پھىلتا پھولتا ہے۔ خلافت دىن کے استحکام اور خوف کو امن مىں بدل دىنے کا نام ہے۔ خلافت علم و حکمت کا خزانہ اور عظمت و تمکنت کا نشان ہے۔ خلافت وہ حصن ِحصىن ہے جس کا ہر باسى ہر طرح سے محفوظ و مامون رہتا ہے۔ خلافت تنظىم و ملت کى جان ہے اور تمام برکتىں اور عظمتىں، عزّتىں اور رفعتىں اور دىن و دنىا کى بھلائىاں اور ترقىات اس سے وابستہ ہىں۔
پس سارى برکتىں، رفعتىں اور فضىلتىں خلىفہ وقت کى سچى وفادارى، وابستگى اور اطاعت مىں ہىں۔ جو بھى خلافت سے مضبوط تعلق رکھے گا، با برگ و بار ہوگا۔ خدا کا ساىہ اس کے سر پر رہے گا، کىونکہ ہمارے پىارے آقا حضرت محمد ﷺ کى ىہ عظىم خوشخبرى ہے کہ اللہ تعالىٰ کى رحمت کا ہاتھ امام رکھنے والى جماعت پر ہوگا۔ ’’ىَدُ اللّٰہِ فَوْقَ الْجَمَا عَۃِ‘‘
؎ خلافت سے زندہ دلوں مىں خدا
خلافت غرىبوں کا ہے آسرا
نہ کىوں جان و دل سے ہوں اس پر فدا
اسى کے ہے دم سے ہمارى بقا
حضرت مصلح موعود رضى اللہ عنہ خلافت کى وابستگى کى اہمىت و برکات بىان کرتے ہوئے فرماتے ہىں:
’’تم خوب ىاد رکھو کہ تمہارى ترقىات خلافت کے ساتھ وابستہ ہىں اور جس دن تم نے اس کو نہ سمجھا اور اسے قائم نہ رکھا وہى دن تمہارى ہلاکت اور تباہى کا دن ہوگا۔ لىکن اگر تم اس حقىقت کو سمجھے رہو گے اور اسے قائم رکھو گے تو پھر سارى دنىا مل کر بھى تمىں ہلاک کرنا چاہے گى تو نہىں کر سکے گى۔‘‘
پھر فرماىا:
’’اس سے جتنا زىادہ تعلق رکھوگے اسى قدر تمہارے کاموں مىں برکت اور اس سے جس قدر دور رہو گے اُسى قدر تمہارے کاموں مىں بے برکتى پىدا ہوگى۔‘‘
اللہ تعالىٰ سے دعا ہے کہ ہم ہمىشہ خلافت کى برکتوں سے بھر پور فائدہ اُٹھانے والے ہوں۔ آمىن
؎ رہىں گے خلافت سے وابستہ ہم
جماعت کا قائم ہے اس سے بھرم
نہ ہوگا کبھى اپنا اخلاص کم
بڑھے گا اسى سے ہمارا قدم
(فرخ شاد)