• 26 اپریل, 2024

میں کیا بنوں گا

جھے ایک ننھا سا لڑکا نہ سمجھو
مجھے اس قدر بھولا بھالا نہ سمجھو

مجھے کھیلنے کا ہی شیدا نہ سمجھو
سمجھتے ہو ایسا تو ایسا نہ سمجھو

میں طاقت میں رستم سے بہتر بنوں گا
بہادر بنوں گا، دلاور بنوں گا

میں پڑھ لکھ کے اوروں کا رہبر بنوں گا
ارسطو بنوں گا سکندر بنوں گا

سبق نیکیوں کے مجھے یاد ہوں گے
بہت سے ہنر مجھ سے ایجاد ہوں گے

بہت مجھ سے خوش میرے استاد ہوں گے
عزیز اور ماں باپ سب شاد ہوں گے

سچائی سے ہرگز نہ شرماؤں گا میں
بھلائی ہر اک سے کیے جاؤں گا میں

مصیبت میں بالکل نہ گھبراؤں گا میں
برائی کی راہوں سے کتراؤں گا میں

مری گفتگو ہوگی ساری کی ساری
بہت اچھی اچھی بہت پیاری پیاری

میں بولوں گا محفل میں جب اپنی باری
تو ہوگی مری بات میں پائیداری

نہ میں دل دکھانے کی باتیں کروں گا
نہ ہرگز رلانے کی باتیں کروں گا

(کلام: حفیظ جالندھری)

(مرسلہ: درثمین احمد۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی