• 28 اپریل, 2024

خاوندوں سے وہ تقاضے نہ کرو جو ان کی حیثیت سے باہر ہیں

’’تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جس کا اپنے اہل کے ساتھ عمدہ سلوک ہو۔ بیوی کے ساتھ جس کا عمدہ چال چلن اور معاشرت اچھی نہیں۔ وہ نیک کہاں۔ دوسروں کے ساتھ نیکی اور بھلائی تب کرسکتا ہے جب وہ اپنی بیوی کے ساتھ عمدہ سلوک کرتا ہو اورعمدہ معاشرت رکھتا ہو۔‘‘

(ملفوظات جلد اول صفحہ403 ایڈیشن1988ء)

عورتوں کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:
’’خاوندوں سے وہ تقاضے نہ کرو جو ان کی حیثیت سے باہر ہیں کوشش کروکہ تا تم معصوم اور پاک دامن ہونے کی حالت میں قبروں میں داخل ہو۔ خدا کے فرائض نماز زکوۃ وغیرہ میں سستی مت کرو۔ اپنے خاوندوں کی دل و جان سے مطیع رہو بہت سا حصہ ان کی عزت کا تمہارے ہاتھ میں ہے سو تم اپنی اس ذمہ داری کو ایسی عمدگی سے ادا کرو کہ خدا کے نزدیک صالحات قانتات میں گنی جاؤ۔ اسراف نہ کرواور خاوندوں کے مالوں کو بے جا طور پر خرچ نہ کرو خیانت نہ کرو، چوری نہ کرو،گلہ نہ کرو ایک عورت دوسری عورت یا مرد پر بہتان نہ لگاوے۔‘‘

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ81)

پچھلا پڑھیں

دعاؤں کی تازہ تحریک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 فروری 2022