پیارے حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ 18مئی 2018 سے متاثر ہو کر چند اشعار
رمضان کا ہے مقصد تقوی میں بڑھتے جانا
ہر اک خطا سے بچنا زہد و ہدی میں بڑھنا
مقصد نہیں ہے اس کا بس بھوکا پیاسا رہنا
یہ تو ہے پوست سارا تم مغز کو بھی پانا
ہر کام ہو تصنع سے پاک و صاف یکسر
قول و عمل میں ہرپل رب کی رضا ہو اظہر
باریک تر جو رہ ہے تقوی کی اس پہ چلنا
پر خار راستوں پر خواہ آگ میں بھی جلنا
ہے مغز یہ شریعت کا ہے یہی خزانہ
بے معرفت کے اس کے باقی سبھی فسانہ
سب مشکلوں کی کنجی کا راز بھی ہے تقوی
چین و سکون و راحت آرام بھی ہے تقوی
بسیار اس کی شاخیں سب اختیار کرنا
نیکوں کی ہے یہ خوبی تقوی شعار بننا
اپنی زباں پہ ہر دم رکھنا قوی سا پہرہ
کیونکہ زیاں زباں کا ہے اک عظیم خطرہ
سب نیکیوں کی یارو اک جڑ یہی ہے تقوی
اس جڑ کو تھام لو گر پاؤ ہر ایک ثمرہ
(ح۔م۔مبرور)