• 19 مئی, 2024

لوگ حقیقی تقویٰ کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں

• صحبت میں بڑا شرف ہے۔ اس کی تاثیر کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچا ہی دیتی ہے۔ کسی کے پاس اگر خوشبو ہو تو پاس والے کو بھی پہنچ ہی جاتی ہے۔ اسی طرح پر صادقوں کی صحبت ایک روح صدق کی نفخ کر دیتی ہے۔ میں سچ کہتا ہوں کہ گہری صحبت نبی اور صاحبِ نبی کو ایک کردیتی ہے- یہی وجہ ہے جو قرآن شریف میں کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ (التوبہ: 119) فرمایا ہے۔ اور اسلام کی خوبیوں میں سے یہ ایک بے نظیر خوبی ہے کہ ہر زمانہ میں ایسے صادق موجود رہتے ہیں۔

(ملفوظات جلد4 صفحہ609 ایڈیشن 1988ء)

• لوگ تلاش کرتے ہیں کہ ہمیں حقیقت ملے لیکن یہ بات جلد بازی سے حاصل نہیں ہوا کرتی- جب انسان کی روح پگھل کر آستانہٴ الوہیت پر گرتی ہے اور اسی کو اپنا اصلی مقصود خیال کرتی ہے تب اس کے لئے حقیقت کا دروازہ بھی کھولا جاتا ہے لیکن یہ سب کچھ خدا تعالیٰ کے فضل پر موقوف ہے اور صحبتِ صادقین سے یہ باتیں حاصل ہوا کرتی ہیں۔

(ملفوظات جلد5 صفحہ346-347 ایڈشن 1988ء)

• دیکھو ایک زمانہ وہ تھا کہ آنحضرتﷺ تن تنہا تھے مگر لوگ حقیقی تقویٰ کی طرف کھنچے چلے آتے تھے حالانکہ اب اس وقت لاکھوں مولوی اور واعظ موجود ہیں لیکن چونکہ دیانت نہیں، وہ روحانیت نہیں، اس لئے وہ اثر اندازی بھی ان کے اندر نہیں ہے۔ انسان کے اندر جو زہریلا مواد ہوتا ہے وہ ظاہری قیل و قال سے دور نہیں ہوتا- اس کے لئے صحبتِ صالحین اور ان کی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے فیض یافتہ ہونے کے لئے ان کے ہمرنگ ہونا اور جو عقائدِ صحیحہ خدا نے اُن کو سمجھائے ہیں ان کو سمجھ لینا بہت ضروری ہے۔

(ملفوظات جلد3 صفحہ446 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

خدام الاحمدیہ کا عہد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 اگست 2022