زمین درد پہ چمکا حسین ابن علی
لگایا عرش نے نعرہ حسین ابن علی
علی کا راج دلارا حسین ابن علی
ہاں فاطمہ کا سہارا حسین ابن علی
کھلا گلاب کی صورت صدی کے گلشن میں
امام ابن علی یا حسیں ابن علی
جہاں جبیں یہ اطاعت کے سرزمیں پہ جھکی
وہیں پہ دل یہ پکارا حسین ابن علی
اسی کی چاند اور سورج بلائیں لیتے ہیں
تھا دین حق کا ستارہ حسین ابن علی
دکھا گیا کہ دیاؔ! لاج کیسے رکھتے ہیں
مرے نبی کا نواسہ حسین ابن علی
(دیا جیم۔ فیجی)