• 29 جولائی, 2025

آج کی دعا

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الۡاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ ﴿۲۰۲﴾

(البقرہ: 202)

ترجمہ: اے ہمارے ربّ! ہمیں دنیا میں بھی حَسَنہ عطا کر اور آخرت میں بھی حَسَنہ عطا کر اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔

یہ قرآنِ مجید کی دنیا و آخرت کے حسنات کے حصول کی بہت پیاری اور افضل دعا ہے۔

ہمارے پیارے آقاسیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرماتے ہیں:
پھر دنیا و آخرت کی حسنات کے لئے ایک دعا سکھائی کہ رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الۡاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ (البقرہ: 202) کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی حسنہ عطا کر اور آخرت میں بھی حسنہ عطا کر اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بڑی کثرت سے یہ دعا پڑھاکرتے تھے اور صحابہ کو بھی فرمایا کرتے تھے کہ صرف آخرت کی حسنات نہ مانگو بلکہ دنیا کی حسنات بھی مانگو۔

ایک روایت میں آتا ہے، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسلمان کی عیادت فرمائی جوبیماری کے باعث کمزور ہوتے ہوئے بہت دبلا پتلا ہو گیا تھا، چوزے کی طرح ہو گیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مخاطب کرکے فرمایا کیا تم کوئی خاص دعا کرتے ہو اس نے جواب دیا ہاں ’’پھر اس نے بتایا کہ مَیں یہ دعا کرتا ہوں کہ اے اللہ! جو سزا تو مجھے آخرت میں دینے والا ہے وہ مجھے اس دنیا میں دے دے۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سُبْحَانَ اللّٰہِ! تم اس کی طاقت نہیں رکھتے کہ خدا کی سزا اس دنیا میں حاصل کرو۔ تم یہ دعا کیوں نہیں کرتے کہ رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الۡاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ کہ اے اللہ تو ہمیں اس دنیا میں بھی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔‘‘ راوی کہتے ہیں کہ جب اس بیمار نے یہ دعا کی تو اللہ کے فضل سے شفایاب ہو گئے۔ ، صحت مند ہو گئے۔

(مسلم، کتاب الذکر والدعآء۔ باب کراھۃ الدعآء بتعجیل العقوبۃ فی الدنیا)

(خطبہ جمعہ 29 ستمبر 2006ء۔ خطباتِ مسرور جلد4 صفحہ499)

(مرسلہ: مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 ستمبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ