• 26 اپریل, 2024

دُعائیہ کلام

ٹال دے سر سے سب بلاؤں کو
بھیج رحمت بھری گھٹاؤں کو
آنکھ پُر نم ہے شدّتِ غم سے
دور کر دے تُو ابتلاؤں کو
تُو غفور و رحیم ہے مولا
بخش بندے کی سب خطاؤں کو
گردشِ وقت پر شکنجہ کَس
نرم کردے مری سزاؤں کو
اب تو اپنی گرفت میں لے لے
اِن دکھاوے کے پارساؤں کو
سر پہ سایہ رہے محبّت کا
کر عطا لمبی عمر ماؤں کو
پُھول مہکے ہیں، رقص میں ہے نسیم
دور گلشن سے رکھ خزاؤں کو
اور تیرے سوا سُنے گا کون
میری اِن دکھ بھری فغاؤں کو
تُو ہی تو آخری سہارا ہے
بخش بشریٰ کی سب خطاؤں کو

(بشریٰ سعید عاطف۔ مالٹا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ