اسلام پر یہ سخت مصیبت کا وقت ہے
کچھ اس میں شک نہیں کہ قیامت کا وقت ہے
آفت میں گھرا ہے یہ آفت کا وقت ہے
مسلم قدم بڑھا کہ یہ ہمت کا وقت ہے
ہاں کچھ بھی شک نہیں ہے کہ ہمارے قصور ہیں
مانگو دعائیں گر کے خدا کے حضور میں
تڑپا کرے نہ اب کوئی گلفام کے لئے
رونا ہو جس کو روئے وہ اسلام کے لئے
ہرگز کرے نہ کام کوئی نام کے لئے
ہو مال خرچ دین کے اکرام کے لئے
روؤ خدا کے سامنے آنسو بہاؤ تم
یہ آگ جس طرح سے بجھے اب بجھاؤ تم
ہم نے خدا کے دین کو بالکل بھلا دیا
جو جو تھے حکم سب کو نظر سے گرا دیا
دل سے خدا کا نقشِ محبت مٹا دیا
اتنے بڑھے کہ خوف بھی دل سے اٹھا دیا
فریاد سب کیا کریں آقا کے سامنے
تڑپا کریں نماز میں مولا کے سامنے
رب کریم فضل سے سن لے دعائیں سب
رحمت سے اپنی بخش ہماری خطائیں سب
گر حکم ہو تو کھول کے سینہ دکھائیں سب
آقا سنیں تو قصہ دل کہہ سنائیں سب
دل کانپتا ہے ڈر سے زبان لڑکھڑاتی ہے
رحمت تیری مگر ذرا ہمت بندھاتی ہے
(درعدن ایڈیشن 2008 صفحہ106۔111)