پھر ایک شخص لیکھرام تھا جو آنحضرتؐ کو گالیاں نکالتا تھا۔ اس کی اس دریدہ دہنی پر حضرت مسیح موعودؑ نے اس کو باز رکھنے کی کوشش کی۔وہ باز نہ آیا۔ آخرآپؑ نے دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کی دردناک موت کی خبر دی۔
(خطبہ جمعہ 10؍ فروری 2006ء)
’’آپؑ نے اس بارے میں پیشگوئی فرمائی اور باوجود تمام تر حفاظتی تدابیر کے کوئی اس کو بچا نہ سکا۔ یہ بھی ایک لمبی کہانی ہے۔ بہرحال اس کے قتل کے بعد اس پیشگوئی کی بنا پر جو حضرت مسیح موعودؑ نے اس کے انجام کی کی تھی حکومت کے کارندوں نے بھی کوششیں کیں اور لوگوں نے بڑا شور مچایا اور آپ پر الزام لگایا گیا۔لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدہ کے مطابق آپ کی ہر لحاظ سے یہاں بھی بریت فرمائی۔آپؑ کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی لیکن پولیس کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔‘‘
(خطبہ جمعہ 10؍ فروری 2006ء)