• 12 مئی, 2024

ہمدردی خلق کی اہمیت

حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا اے ابن آدم! میں بیمار ہوا تھا تُو نے میری عیادت نہیں کی تھی۔وہ کہے گا تُو رب العالمین ہے میں تیری عیادت کس طرح کرتا؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تجھے معلوم نہیں ہوا تھا کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہے اور تُو نے اس کی عیادت نہیں کی؟ کیا تجھے یہ سمجھ نہ آئی اگر تُو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پاس پاتا؟ اے ابن آدم! میں نے تجھ سے کھانا مانگا مگر تُو نے مجھے کھانا نہ کھلایا۔ وہ کہے گا اے میرے رب تُو تو رب العالمین ہے تمام جہانوں کو کھانا کھلانے والا ہے میں تجھے کیسے کھانا کھلاتا؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تجھے علم نہیں کہ میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا تھا اور تُو نے اسے کھانا نہیں کھلایا تھا؟ کیا تجھے یہ سمجھ نہ آئی کہ اگر تُو اسے کھانا کھلاتا تو گویا تُو نے مجھے یہ کھانا کھلایا ہوتا۔پھر فرمایا اے ابن آدم! میں نے تجھ سے پانی مانگا لیکن تُو نے مجھے پانی نہ پلایا۔وہ کہے گا اے میرے رب تُو رب العالمین ہے،میں تجھے کیسے پانی پلاتا؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا میرے فلاں بندے نے تجھ سے پانی مانگا تھا۔ تُو نے اسے پانی نہیں پلایا تھا۔کیا تجھے یہ سمجھ نہ آئی کہ اگر تُواسے پانی پلاتا تو گویا تُو نے یہ پانی مجھے ہی پلایا ہوتا۔

(صحیح مسلم کتاب البر و الصلہ باب فضل عیادۃ المریض)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 اپریل 2021