• 7 مئی, 2024

یوم مسیح موعودؑ پر خصوصی اشاعت کے حوالے سے ایڈیٹر کے نام خطوط

یوم مسیح موعودؑ پر خصوصی اشاعت کے حوالے سے ایڈیٹر کے نام خطوط
’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘

• مکرم ابن ایف آر بسمل لکھتے ہیں:
الفضل آن لائن شمارہ جات 21تا26مارچ 2022ء بابت مسیح موعود نمبر ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کے مضامین کو ایک ہفتے پر پھیلا کر شائع کرنے کا idea بہت پسند آیا۔ بڑے unique اور ایمان افروز مضامین پڑھنے کو مل رہے ہیں۔

جزائر فجی کے بارے میں ایک تاریخی بات یاد کروانا چاہتا ہوں۔ حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب نے تحریر فرمایا:
’’اکتوبر 1965ء میں مجھے بعض امور کی سر انجام دہی کے لئے امریکہ جانا ہوا، وہاں سے فراغت پا کر میں سان فرانسسکو سے نیوزی لینڈ کے سفر پر روانہ ہوا۔ ہوائی جہاز دوسری صبح قبل از فجر جزائر فجی کے بین الاقوامی مطار ناندی پہنچا۔ میرا ارادہ چند دن جزائر فجی میں ٹھہرنے کا تھا۔ ہم سان فرانسسکو سے جمعرات کے دن روانہ ہوئے تھے، دوسرے دن ناندی پہنچنے پر معلوم ہوا کہ ہفتے کا دن ہے۔ درمیان میں جمعہ کا دن غائب ہو گیا۔ مطار پر شیخ عبد الواحد صاحب مبشر سلسلہ احمدیہ اور ناندی کے چند احباب تشریف لائے ہوئےتھے میں ان کے ہمراہ شہر چلا گیا اور آئندہ چھ دن یعنی ہفتہ 5 نومبر سے جمعہ 11 نومبر تک ان کے تجویز کردہ پروگرام کے مطابق ان کی خدمت میں حاضر و مشغول رہا اس عرصہ میں مختلف مقامات پر حاضری کا واقعہ ہوا لیکن زیادہ وقت جزائر کے صدر مقام سووا (Suva) میں گزرا، 9 نومبر کی شام کو پبلک جلسہ تھا اس سہ پہر ربوہ سے بذریعہ تار خبر ملی کہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی بیماری تشویشناک صورت اختیار کر گئی ہے۔ یہ معلوم ہوتے ہی میں ہوائی کمپنی کے دفتر گیا اور وہاں سے دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ مجھے ربوہ پہنچنے کے لئے تین دن درکار ہوں گے۔ وہاں سے احمدیہ مشن ہاؤس گیا تا کہ شیخ عبد الواحد صاحب اور احباب کے ساتھ مشورہ کر کے اپنا پروگرام طے کروں۔ وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ حضور کے وصال کی اطلاع آچکی ہے اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔

شیخ صاحب تو مارے غم و اندوہ کے حواس باختہ ہو رہے تھے…

وہ رات میرے لئے سخت کرب کی رات تھی۔ پچھلے پہر میں نے خواب میں دیکھا جس کی واضح تعبیر تھی کہ خلیفہ کا اتتخاب ہو گیا ہے۔ منتخب ہونے والے خلیفہ کی عمر 56 سال ہے اور ان کی طبیعت میں بہت رشد، حیا اور حلم ہے۔ صبح ہونے پر میں نے موجودہ احباب سے یہ ذکر کر کے اپنا اندازہ بیان کیا کہ صاحبزادہ حافظ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفہ منتخب ہوئے ہیں۔ حضور کی عمر کے متعلق صرف میرا اندازہ تھا کہ 56 سال کے ہیں۔ بعد میں معلوم ہوا کہ آپ کی ولادت 1909ء کی ہے یعنی آپ کی عمر انتخاب کے وقت پورے 56 سال تھی‘‘

(حیات ناصر صفحہ نمبر 364، 365 بحوالہ الفضل 12 نومبر 1965ء)

• مکرم طاہر احمد۔ فن لینڈ سے لکھتے ہیں:
بہت ہی مزہ آیا 21 اور 22مارچ 2022ء کے شمارہ جات پڑھ کر۔ مسیح موعود ؑ نمبر کے لیے آپ نے جو یہ نیا طریق اختیار کیا ہے کہ بجائے ایک ہی شمارہ شائع کرنے کے اس کو کئی دنوں میں منقسم کر دیا ہے، اس نے تجسس اور دلچسپی بہت بڑھا دی ہے۔ نئے مضامین اور ممالک کے بارے میں جاننے کی جستجو نے آئندہ دنوں میں چھپنے والے شمارہ جات کا انتظار بہت دلچسپ کر دیا ہے۔ فی الحال 21 مارچ اور 22 مارچ، دونوں دنوں کے شماروں میں ایک سے بڑھ کر ایک مضامین اور اداریہ شامل تھا جس نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مشن کے پھیلاؤ اور اس کی ترقی کے نئے پہلوؤں سے روشناس کرایا ہے۔

آپ نے روایتی موضوعات سے ہٹ کر نئے عنوانات پر جو خصوصی شمارے نکالنے کا سلسلہ جاری کیا ہے، وہ یقیناً بہت اچھا ہے اور اس سے اخبار کی وسعت اور جدت میں بہت اضافہ ہوا ہے نیز بہت سے نئے لکھاری سامنے آئے ہیں۔ جزاکم اللہ احسن الجزاء۔ اللہ تعالیٰ آپ کو، آپ کی سب ٹیم کو اور سب لکھنے والوں کو اس محنت کا بہترین اجر دے، آمین۔

• مکرم منور علی شاہد۔ جرمنی سے لکھتے ہیں:
21مارچ 2022ء کے اخبار الفضل آن لائن میں ’’یوم مسیح موعود نمبر 2022ء کا شاہکار موضوع‘‘ کے حوالے سے آپ کی تحریر پڑھی۔ اس بابرکت نمبر کے موقع پر 6 دن متواتر مضامین کی اشاعت ایک منفرد اور بہترین فیصلہ اور کاوش ہے۔ یقیناً خصوصی نمبر کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر چھ دن مسلسل مضامین، تحریروں سے قارئین الفضل آن لائن کی روحانی پیاس کافی حد تک بھج سکے گی۔ اللہ تعالیٰ ادارہ کی پوری ٹیم کی ان کوششوں کو قبول فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

ماشاء اللہ، ’’میں تیری تبلیغ کو دنیا کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کی نسبت سے مضامین ایک سے ایک بڑھ کر معلوماتی اور ایمان افروز ہیں۔ مبارک ہو۔

•مکرمہ صدف علیم صدیقی۔ ریجائنا،کینیڈا سے لکھتی ہیں :
بہت عمدہ مضامین آرہے ہیں ماشاء اللہ۔ بہت مزا آرہا ہے پڑھنے کا کہ کیسے کیسے دور دراز کے جزائر میں احمدیت کیسے پھیلی اور ترقیات اور وہاں کے عمومی حالات اور دیگر واقعات بہت ہی زبردست ہیں۔ ماشاء اللہ

•مکرم آر آر قریشی لکھتے ہیں :
خاکسار جب چھوٹا بچہ اور مرکز احمدیت میں رہائش پذیر تھا۔توگھر کے قریب کی مسجدبیت النصرت میں نماز کی ادائیگی کےلئے جاتا تھا وہاں ایک بینر لگا ہوا تھا جس پر درج تھا:

’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘

میں اپنی کم عمری کے باعث اس الہام کا مطلب سمجھنے سے قاصر تھا اور گھر آکر اپنے والدین سے اس بارے میں سوال کرتا تو وہ کہتے ’’جب تم سمجھ دار ہو جاؤ گئےتو تمہیں اس کا مطلب سمجھ آجائیگا۔ ابھی اپنی پڑھائی پر دھیان دو۔‘‘ گو آج میرے والدین حیات نہیں مگر زندگی کے نشیب و فراز سے گزر کر اس دور میں جب میں جماعت کی ترقیات کا نظارہ تمام دنیا میں دیکھتا ہوں تو اس الہام ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کی اصل حقیقت مجھ پر کھل جاتی ہے۔ الفضل آن لائن بھی اس الہام کا مطلب سمجھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 اپریل 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ