• 9 مئی, 2025

صفائی کا خیال

حضرت جابر بن عبداللہؓ بیان کرتے ہیں:
رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ایک آدمی کو دیکھا کہ پراگندہ حال اور بکھرے ہوئے بالوں کے ساتھ ہے، تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ: أَمَا کَانَ یَجِدُ ھَذَا مَا یُسَکِّنُ بِہِ شَعْرَہُ۔ کیا اس کے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس سے یہ بال سنوار لے اور انہیں صاف رکھے۔ آپ ﷺ نے ایک اور شخص کو دیکھا کہ اس کے کپڑے میلے کچیلے تھے، آپ ﷺ نے فرمایا کہ: أَمَا کَانَ یَجِدُ ھَذَا مَاءً یَغْسِلُ بِہِ ثَوْبَہُ۔ کیا اسے پانی میسّر نہیں جس سے یہ اپنے کپڑے کو دھو سکے؟

(سنن ابی داؤد، اللباس،فی غسل الثوب و فی الخلقان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 ستمبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 ستمبر 2020