• 19 اپریل, 2024

آپس میں پیار محبت اور قربانی کے اعلیٰ نمونے دکھانے ہیں

مَیں پہلے بھی بتا آیا ہوں کہ یہاں مختلف ملکوں اور معاشروں اور مزاجوں کے کارکنان ہیں لیکن آپ سب نے آپس میں ایک ہو کر کام کرنا ہے۔ آپس میں پیار محبت اور قربانی کے اعلیٰ نمونے دکھانے ہیں۔ بعض دفعہ بعض نوجوان جو زیادہ جوشیلی طبیعت کے مالک ہوتے ہیں ذرا سی بات پر جوش میں آ جاتے ہیں اور جھگڑ کر نہ صرف فضا کو مکدر کر رہے ہوتے ہیں بلکہ ساتھ ہی دوسروں پر، غیروں پر، دیکھنے والوں پر بھی جماعت کا اچھا اثر قائم نہیں کر رہے ہوتے۔ اس لئے ہمیشہ یاد رکھیں کہ جہاں بھی آپ خدمت کر رہے ہیں وہاں بعض عملہ یاکام کرنے والے غیر از جماعت یا غیر مسلم بھی ہوتے ہیں مثلاً لنگر خانوں وغیرہ میں آپ مزدوروں کوکسی قسم کی غلط حرکت کرکے غلط تاثر دے رہے ہوں گے۔ پس اس سے بھی بچیں۔ کچھ عرصے کی بات ہے مجھے ایک نوجوان نے لکھا کہ 1991ء میں آپ کی یہاں ڈیوٹی تھی، یعنی میری یہاں ڈیوٹی تھی۔ اُس وقت مَیں نے لنگر خانہ نمبر1میں بطور نائب ناظم کے لنگر میں ڈیوٹی دی تھی۔ اس لڑکے کی بھی یہاں ڈیوٹی تھی یہیں قادیان انڈیا کے رہنے والے تھے۔ اس لڑکے نے کہا کہ اسے غصہ آ گیا اور وہ کہتا ہے کہ مَیں نے ایسے الفاظ کہے جس سے پاکستانی معاونین اور کام کرنے والے، ڈیوٹی دینے والے جو آئے ہوئے تھے، ان کے خلاف غصے کا اظہار ہوتا تھا۔ تو مجھے اس نوجوان نے لکھا کہ اس وقت مَیں بالکل نوجوانی کی عمر میں تھا۔ اس لئے غصہ بھی زیادہ آتا تھا تو آپ نے مجھے دیکھا اور اس بات پر کچھ نہیں کہا او رمسکرا دئیے اور میرے دوبارہ یا تیسری مرتبہ کہنے پر میرے کندھے پر ہاتھ رکھا اور پیار سے سمجھایا کہ ہم کس طرح ڈیوٹی دیں گے؟ ہم کون ہیں ؟ اس نوجوان پر اثر ہوا ہو گا تو اس نے یہ بات آج تک یاد رکھی ہے ورنہ اس وقت مَیں نائب ناظم کی حیثیت سے اس کی سرزنش کرتا یا شکایت کرتا یا پاکستانی جو دوسرے معاونین تھے ان کے غصے کو بھڑکنے دیتا تو صرف نفرتیں بڑھتیں اور کچھ بھی نہ ہوتا۔ تو یہ بات اس نے بارہ تیرہ سال یاد رکھی ہے اور اب مجھے لکھی ہے۔

(خطبہ جمعہ 23؍دسمبر 2005ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ