• 9 مئی, 2025

بک فیئر ویانا آسٹریا کا انعقاد

وَلۡتَکُنۡ مِّنۡکُمۡ اُمَّۃٌ یَّدۡعُوۡنَ اِلَی الۡخَیۡرِ وَ یَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ یَنۡہَوۡنَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ ؕ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ

(آل عمران 105)

اور تم میں سے ایسے لوگوں کی ایک جماعت ضرور ہونی چاہیے جو لوگوں کونیکی کی طرف بلائیں اور بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں اور وہی لوگ بامراد ہیں‘‘

ان آیات کریمہ کی روشنی میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا کولوگوں کو دین حق کی طرف دعوت دینے کیلئے تبلیغ کے میدان میں مختلف خدمات کی توفیق مل رہی ہے۔

ویانا، آسٹریا کا سب سے بڑا شہر اور دارالحکومت ہے۔ یورپ کے سنٹر میں واقع اس تاریخی اہمیت کے حامل شہر میں دو ملین سے زیادہ خلقِ خداا ٓباد ہے۔ طرح طرح کے کلچر، مختلف زبانوں اور بیشمار مذاہب کے افراد بستے ہیں۔ سیاسی اور ثقافتی سرگرمیوں کے حوالے سے دنیا بھر میں اس شہر کی اپنی ایک پہچان ہے۔ یہاں جاری قسم ہا قسم کی سرگرمیوں میں سے ایک بہت اہم ایونٹ سالانہ بک فیئریعنی ’’کتابی میلہ‘‘ کا انعقاد ہے۔ جس میں میں کاروباری افراد، مصنفین، مذاہب کے نمائندےاور مختلف ممالک کی ایمبیسیز اور مندوبین اپنے اپنے سٹالز لگا کر اس کی رونق بڑھاتے ہیں۔ اس بک فئیر کی کشش دور دور سے لوگوں کو کھینچ کر لے آتی ہے اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اس کو وزٹ کرتے ہیں۔

اس بک فیئر کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے جماعت احمدیہ آسٹریا کو بھی توفیق مل رہی ہے کہ 2011 سے ہر سال اس بک سٹال کا حصہ بنتے ہیں اور اسلام کی حسین اور پُرامن تعلیمات سے لوگوں کو روشناس کروا تے ہیں۔ 2020 میں کرونا وباء کی وجہ سے یہ بک فیئر منعقد نہ ہوپایا تھا۔ امسال مورخہ 11تا 14نومبر 2021 کو کچھ ضروری حفاظتی اقدامات اور صحت کے اصولوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے یہ بک فیئر منعقد کروایا گیا۔

اس کی تیاریوں کا عمل بہت عرصہ پہلے بکنگ سے ہوجاتا ہے۔ جماعت احمدیہ کی طرف سے اس کی بروقت بکنگ کو یقینی بنایا گیا۔ سٹاک میں موجود کتابوں کا جائزہ لیکر فہرستیں مرتب کی گئیں اور جو کمی تھی اس کا آرڈر دیکر وہ بکس اور پمفلٹس منگوائے گئے۔ مورخہ 10نومبر کو بک سٹال کی تیاری کیلئے متعلقہ سامان پہنچا کر ترتیب دیا گیا۔ سٹال کی جگہ ایسی تھی کہ دواطراف سے راستہ گذرتا تھا۔ سٹال کے فرنٹ پردونوں اطراف میں احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا کا نام جلی حروف میں لکھا تھا۔ امام الزمان حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی تصویر مبارک سٹال کے درمیان میں آویزاں کی گئی جوکہ احمدیہ بک سٹال کو چار چاند لگا رہی تھی۔ یہ تصویر بذات خود تبلیغ کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا کے بک سٹال پر آویزاں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی یہ تصویر یورپ کے قیافہ شناسوں کو دعوت حق دے رہی تھی کہ یہ پُرنور چہرہ دنیا کو ظلمات کے اندھیروں سے نکالنے کے لئے تشریف لاچکا ہے۔ خود کو ان تاریکیوں سے نکالو اور اس کی امان میں آجاؤ۔

اگلے دن یعنی 11نومبر کو بک فئیر کا باقاعدہ افتتاح ہوا۔ جماعت احمدیہ آسٹریا کے مربیان اور رضاکاران بھی دین اسلام کی شمع لئے، تبلیغ کے فرائض سرانجام دینے بروقت اپنے سٹال پر پہنچ چکے تھے۔ حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے مکرم ومحترم منیر احمد منور صاحب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ خصوصی طور پر بک سٹال کیلئے آسٹریا تشریف لائے۔ اس ضمن میں یہ ذکر بھی برمحل ہوگا کہ جماعت احمدیہ آسٹریا نے اس انٹرنیشنل بک فیئر کے موقع پربک سٹال کی صورت میں یہ ننھا سا پودا مکرم ومحترم منیر احمد منور صاحب مبلغ سلسلہ کے دور میں ہی2011 میں لگایا تھا۔ جو کہ اب تناور درخت بن چکا ہے اور ایک ٹرینڈ ٹیم اس سلسلہ کو آگے بڑھا رہی ہےاور مکرم مولانا منیر احمد منور صاحب حضور انور کی منظوری سے اس بک سٹال کی رونق بڑھانے مختلف سالوں میں تشریف لاتے رہتے ہیں اور اپنے وسیع تر تجربے اور مختلف زبانوں پر مہارت سے اس بک سٹال کو مزید مفید بناتے ہیں۔

آسٹریا کے سابق صدرمملکت جناب Heinz Fischer بھی جماعت کے سٹال پر تشریف لائے۔

اس بک فیئر کی کثیر اللسانی اہمیت کے پیش نظر جماعت احمدیہ کے بک سٹال پر مختلف زبانوںمیں تراجم پر مشتمل قرآن کریم، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب، حضرت خلیفۃ المسیح الخامس کے مختلف خطابات کے تراجم اور دیگرتبلیغی پمفلٹس و اسلامی لٹریچر پیش کیا جاتا ہےاور اسلام کی پُرامن تعلیمات پھیلانے اور مغربی اقوام میں اسلام سے متعلق پائے جانے والے منفی خیالات ورجحانات کو مثبت خیالات سے بدلنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ سٹال وزٹ کرنے والے لوگ جماعت احمدیہ کے عقائد اور تعلیمات سے متاثر نظر آتے ہیں اور برملا اس کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ ایک غیر ازجماعت ایرانی مصنف نے اپنی تصنیفات کا سٹال لگا رکھا تھا۔ بعد از تعارف اور گفت وشنید اس نے اس بات کا برملا اور بڑی خوشی سے اظہار کیا کہ وہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطاب بڑی باقاعدگی سے سنتا ہے۔

امسال جماعت آسٹریا کو یہ اعزاز بھی حاصل رہا کہ اتنے بڑے انٹرنیشنل ایونٹ پرجماعت احمدیہ واحد اسلامی تنظیم تھی جو اسلام کی نمائندگی کررہی تھی۔ اور لوگوں کو رسول مقبول حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی حسین اور پُرامن تعلیمات سے روشناس کروا رہی تھی۔

اس بک فیئر کے چاروں ایام میں احباب جماعت احمدیہ آسٹریا نے نہایت اخلاص ووفا کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دئیے اور تبلیغ کے اس اہم کام کو سرانجام دے کراس بک سٹال کو کامیاب کیا۔ اس دوران قرآن کریم اور دیگر لٹریچر کے ساتھ ساتھ تبلیغی پمفلٹس بھی کثیر تعداد میں تقسیم کئے گئے۔ اور وزٹ کرنے والے مختلف مذاہب کے افراد کے ساتھ سوال وجواب کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مبلغ انچارج آسٹریا، مکرم منیر احمدمنور صاحب مبلغ انچارج سوئیٹزرلینڈ، مکرم نبیل احمد صاحب مربی سلسلہ کی موجودگی اور رہنمائی سے مختلف زبانوں میں سوال وجواب اور تبلیغ کا سلسلہ جاری رہا۔ اس کے علاوہ اس بک سٹال کےکامیاب انعقاد میں مکرم نصیر الدین صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم القرآن، مکرم محمد یونس مائیر ہوفر صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ، مکرم مصور احمد صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ اور مکرم رستگار منیر احمد صاحب نے بھی خصوصی تعاون کیا۔ اس کے علاوہ بھی اطفال، خدام اور انصار وقتاً فوقتاً تشریف لاکر ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے۔

مکرم منیر احمد منور صاحب نے آسٹریا کے سابق چانسلر کو جماعت کے سٹال پر دعوت دی اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تصنیف ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ کا جرمن ترجمہ پیش کیا۔

الحمدللہ اس بک سٹال کے ذریعہ اقوام عالم کے سینکڑوں افراد تک اسلام کا امن بھرا پیغام پہنچایا گیا، ان کو قرآن کریم کے تراجم اور دیگر کتب مفت تقسیم کی گئیں، جس سے لوگوں کو اسلامی تعلیمات کو جاننے اور سمجھنے کا موقع ملا۔ ان میں سے بہت سارے افراد سے اسلام کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ لوگوں نے جماعت احمدیہ کی سرگرمیوں کو سراہا اور اس طرح کے بک سٹالز، لٹریچر اور گفتگو کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ بعض لوگوں نے اظہار کیا کہ وہ سوال کرتے ہوئے جھجک محسوس کررہے تھے لیکن جس طرح ان کے سوالوں کو خندہ پیشانی سے سنا گیا اور ان کے جواب دیئے گئے وہ بہت اچھا لگا۔

احباب جماعت اپنے کام چھوڑ کر اس دینی فریضہ کی انجام دہی کیلئے حاضر ہوتے اور اپنے فرائض نہایت خوش دلی اور دینی جوش وجذبے سے ادا کرتے رہے۔ ایسے میں بچوں کی ٹریننگ اور تربیت کیلئے اطفال الاحمدیہ کو بھی توفیق ملی کہ وہ بچوں کو اس سٹال اور بک فیئر کا وزٹ کروائیں اور انہیں بتائیں کہ کس طرح وہ بھی تبلیغ اور خدمت دین کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکتے ہیں اور مستقبل کے یہ معمار کس طرح اسلام کی نشاٴة ثانیہ میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ بچے اسلام احمدیت کے تعارفی پمفلٹس تقسیم کررہے تھے۔ لوگ مسکراتے چہروں سے ان بچوں پر نظر ڈالتے اور ان سے وہ تبلیغی پمفلٹس وصول کرتے۔ اس طرح ان ننھے مجاہدوں کو بھی تبلیغ کے اس عظیم کام میں حصہ لینے کی توفیق ملی۔

اس بک سٹال میں معاونت اور مدد کرنے والے تمام احباب کو اللہ تعالیٰ حسناتِ دینی اور متاعِ دنیوی سے نوازے اور جماعت احمدیہ آسٹریا کی ان حقیر کوششوں میں برکت ڈالے۔ اور اس طرح مزید تبلیغی مساعی اور بیشمار بک سٹالز لگانے کی توفیق دیتا چلا جائے۔ آمین

(رپورٹ : مبارک احمد فرخ۔ نیشنل جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ آسٹریا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 جنوری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ