• 29 اپریل, 2024

دنیا کی اکثریت دین سے دور ہٹ گئی ہے

آجکل ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا کی اکثریت دین سے دور ہٹ گئی ہے اس لئے ان کے برائی اور اچھائی کے معیار بھی بدلتے جا رہے ہیں۔ مثلاً اس زمانے میں ہم دیکھتے ہیں کہ آزادی اور فیشن کے نام پر عورتوں مردوں میں ننگ عام ہو رہا ہے۔ ترقی یافتہ ہونے کی نشانی یہ ہے کہ کھلے عام بے حیائی کی جائے۔ حیا نام کی کوئی چیز نہیں رہی اور ظاہر ہے اس کا اثر پھر ہمارے بچوں اور بچیوں پر بھی ہو گا جو یہاں رہتے ہیں اور کچھ حد تک ہو بھی رہا ہے۔

بعض بچیاں جب جوانی میں قدم رکھنے لگتی ہیں تو مجھے لکھتی ہیں کہ اسلام میں پردہ کیوں ضروری ہے؟ کیوں ہم تنگ جین اور بلاؤز پہن کر بغیر برقع کے یا کوٹ کے گھر سے باہر نہیں جاسکتیں؟ کیوں ہم یہاں یورپ کی آزاد لڑکیوں جیسا لباس نہیں پہن سکتیں؟

پہلی بات تو ہمیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے کہ اگر ہم نے دین پر قائم رہنا ہے تو پھر ہمیں دینی تعلیمات پر عمل کرنا ہو گا۔ اگر ہم نے یہ اعلان کرنا ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور دین پر قائم ہیں تو پھر پابندی بھی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات پر، ان کے حکموں پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حیا ایمان کا حصہ ہے۔

(صحیح البخاری کتاب الایمان باب امور الایمان حدیث 9)

(خطبہ جمعہ 13؍جنوری 2017ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی