• 26 اپریل, 2024

آج کی دعا

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ﴿۱﴾ قُلۡ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ۚ﴿۲﴾ اَللّٰہُ الصَّمَدُ ۚ﴿۳﴾ لَمۡ یَلِدۡ ۬ۙ وَ لَمۡ یُوۡلَدۡ ۙ﴿۴﴾ وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ﴿۵﴾

(سورۃ الاخلاص)

ترجمہ: اللہ کے نام کے ساتھ جو بے انتہا رحم کرنے والا، بِن مانگے دینے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔تُو کہہ دے کہ وہ اللہ ایک ہی ہے۔ اللہ بے احتیاج ہے۔ نہ اُس نے کسی کو جنا اور نہ وہ جنا گیا۔ اور اُس کا کبھی کوئی ہمسر نہیں ہوا۔

سورۃ الاخلاص توحید سے بھری ہوئی قرآن ِ مجید کی عظیم الشان سورۃ ہے۔تمام انبیاء جو اپنے اپنے وقت پرآئے بنیادی طور پر انکے آنے کا مقصد توحید کا قیام تھا۔اس سورۃ میں خدا تعالیٰ نے اپنی وحدانیت کے نہایت اعلیٰ دلائل دیے ہیں۔خدا تعالیٰ کے سب سے بالا ہونے اور لاشریک ہونے کو یہ قرآنی سورۃ بڑی خوبصورتی سے بیان کرتی ہے۔

حضرت عبداللہ بن حبیب ؓ بیان کرتے ہیں آنحضرتﷺ نے مجھے فرمایا کہ تم سورۃ الاخلاص اور بعد کی دو سورتیں صبح و شام میں تین بار پڑھا کرو۔ اللہ تعالیٰ تمہاری تمام ضرورتوں کا متکفل ہوجائے گا۔

حضرت ابوسعید خدریؓ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے ایک آدمی کو قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ پڑھتے ہوئے سنا جو اس کو بار بار پڑھ رہا تھا۔ جب صبح ہوئی تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر ساری بات بیان کی اور گویا کہ وہ اس شخص کو کم یا چھوٹا سمجھ رہا تھا اس لئے شکایت کے رنگ میں بیان کیا۔ اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ قَسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے یہ قرآن کے تیسرے حصہ کے برابر ہے۔

(صحیح بخاری۔ کتاب فضائل القرآن۔ باب قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ)

ہمارے پیارے آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزاس سورۃ کو توجہ سے پڑھنے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’جب ہم رات کو یہ پڑھیں تو اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں یہ پڑھنی چاہئے۔ جب ہم کہیں کہ خدا تعالیٰ اَحَد ہے تو ساتھ ہی اس کے صمد ہونے کا مقام بھی اور مرتبہ بھی ہمارے سامنے آنا چاہئے۔ صمد وہ چیز ہے جو کسی کی محتاج نہیں ہے اور کبھی ختم ہونے والی نہیں ہے۔ کبھی ہلاک ہونے والی نہیں ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 16؍ فروری 2018ء)

(مرسلہ: مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 مارچ 2021