• 16 مئی, 2024

جماعت احمدیہ کے نزدیک ختم نبوت کی تعریف

اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ جب مسلمانوں کی ایسی حالت ہو جائے گی، جب مسلمانوں کے دل آپس میں پھٹ جائیں گے، قُلُوْبُھُمْ شَتّٰی کی حالت ہو گی، مسلمان ایک دوسرے کے گلے کاٹیں گے۔ نام نہاد علماء جن کے پاس مسلمان لوگ یہ سمجھ کر کہ ان کے پاس ہدایت ہے ہدایت کے لئے جائیں گے تو ان علماء کی بھی یہی حالت ہو گی کہ وہ بھی انہی کاموں میں مصروف ہوں گے جو خدا تعالیٰ سے دُور لے جانے والے ہیں بلکہ عام لوگوں سے بھی بدتر ان کی حالت ہو گی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ عُلَمَآئُھُمْ شَرُّ مَنْ تَحْتَ اَدِیْمِ السَّمَآء۔ یعنی علماء آسمان کے نیچے بسنے والی مخلوق میں سے بدترین مخلوق ہوں گے۔ (الجامع لشعب الایمان للبیہقی جلد3 صفحہ317-318 حدیث 1763 مطبوعہ مکتبۃ الرشد بیروت 2004ء) کیوں؟ فرمایا اس لئے کہ یہ فتنے پیدا کرنے والے ہوں گے۔ ان میں سے فتنے پھوٹیں گے۔ اور یہی ہم آج علماء کی اکثریت میں دیکھ رہے ہیں کہ بجائے آگ بجھانے کے یہ لوگ آگ لگانے والے ہیں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حالت کا نقشہ کھینچ کر بتایا تھا کہ اس حالت میں اسلام کا درد رکھنے والے مسلمان مایوس نہ ہوں ایسے وقت میں مسیح موعود اور مہدی معہود آئے گا جو اپنے آقا و مطاع کے کامل غلام کی حیثیت سے مسلمانوں کو بھی، غیر مسلموں کو بھی اسلام کی حقیقی تعلیم سے آگاہ کرے گا اور اسلام کی خوبصورت اور روشن تعلیم سے دنیا کو روشن کرے گا اور پھر سے اُمّت واحدہ بنائے گا۔ لیکن جیسا کہ میں نے کہا اسی بات سے یہ علماء انکاری ہیں اور لوگوں کو بھی، عامۃ المسلمین کو بھی غلط باتیں بتا کر فساد کی صورت پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

(خطبہ جمعہ 16 دسمبر 2016ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ