• 18 اپریل, 2024

جلسہ سالانہ انگلستان 2021ء

پئیں گے عشق کے لبریز جام جلسہ پر
کچھ ایسا ہو گا وہاں اہتمام جلسہ پر
وہ فرط کیف کا اک اور ہی سماں ہو گا
جو ہوں گے سامنے پیارے امام جلسہ پر
دکھائی دیں گے ہر اک سمت پھول کھلتے ہوئے
حضور ہوں گے جونہی ہمکلام جلسہ پر
وہ سب کی خوشیوں کا منظر بھی دیدنی ہو گا
کہیں گے آقا جو سب کو سلام جلسہ پر
یقین کے سائے میں تجدید عہدِ بیعت سے
ملے گا عشق کے جذبوں کو نام جلسہ پر
خوشی سے جھوم اٹھیں گے تمام اہل وفا
جب ان پہ برسیں گے ڈھیروں انعام جلسہ پر
پھر اس کی خوشبو کہ پھیلے گی سارے عالم میں
حضور دیں گے جو سب کو پیام جلسہ پر
یہ اپنے آپ میں مہکے گا گلشنِ مہدی
کریں گی اس میں بہاریں قیام جلسہ پر

(صمد قریشی)

تجھ سے ملی ہے ہم کو ابد تاب زندگی

تجھ سے ملی ہے ہم کو ابد تاب زندگی
تجھ پر ختم ہوئی ہے خلافت کی اک صدی
تو ہے تو ہم ہیں کارِ گہہ جاں میں مستعد
تجھ سے لہو میں رنگ ہے دل میں شگفتگی
تجھ کو خدا نے خلق کیا اہتمام سے
تجھ میں جھلک ہے مہدی دوراں کے نور کی
پیکر ترا تراش کے آئینہ کر دیا
آواز میں تری ہے فرشتوں کی راگنی
خوشبو کہاں سے آئی کہ حیراں ہوا چمن
نکہت ترے وجود کی گلشن میں آگئی
اک بار جو کیا ہے اراده، ٹلا نہیں
تو نے یہ بازی جیت کے ہاری نہیں کبھی
سن کر ترے خطاب جلالت مآب کو
خستہ تنوں کو ایک نئی زندگی ملی
خالد مجھے خلافت حقہ سے پیار ہے
اس کے لئے ہی وقف ہے میری یہ شاعری

(ڈاکٹر عبد الکریم خالد)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 اگست 2021

اگلا پڑھیں

مکرم ضمیر احمد ندیم کی یاد میں