• 26 اپریل, 2024

ورچوئل ملاقات اور میری ایمانی کیفیت

حضور انور ایدہ اللہ کے ساتھ ورچوئل ملاقات
اور میری ایمانی کیفیت

تربیت ٹیم کی طرف سے ای میل کے ذریعے یہ اطلاع پا کر کہ میری اور دیگر خدام کی پیارے حضورایدہ اللہ کے ساتھ آن لائن ملاقات ہو گی، میری خوشی کی کوئی انتہاء نہ رہی۔ ہم لوگ حضور سے ملنے کیلئے بیتاب تھے۔ چونکہ انتظامیہ کی طرف سے کالا ٹراوزر، سفید شرٹ اور کالی ٹوپی پہن کر آنے کو کہا گیا تھااس لئے میرے والد محترم مجھے میگا اسٹور پر مطلوبہ اشیاء کی خریداری کے لئے ساتھ لے گئے اور نئی شرٹ اور پینٹ خرید کر دی۔ فَجَزَاہُمُ اللّٰہُ تَعَالیٰ اَحْسَنَ الْجَزَآء۔

پھر ملاقات کا دن بھی آگیا۔ صبح میں اٹھ کر تیار ہو گیا اور بہت پرجوش تھا کہ ہمیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے بات کرنے کا موقع ملے گااور ہم دنیاوی معاملات میں بھی حضور سے راہنمائی طلب کرینگے یا محض ذاتی سوالات اور اپنی تعلیم سے متعلق دعاؤں کی درخواست کریں گے۔ 4ستمبر بروز ہفتہ صبح ساڑھے آٹھ بجے ہم بیت الفتوح پہنچ گئے۔ ایک لمبے عرصہ کے بعد مجھے یہ عظیم موقع مل رہا تھا۔ ایک سال سے بھی زیادہ عرصہ گزر چکا تھا جب میری حضور انور ایدہ اللہ سے ملاقات ہوئی تھی۔ چنانچہ اس طرح کی روحانی کلاس میں شمولیت کا یہ ایک یادگار لمحہ تھا۔ عموما پہلے جب بھی میں ملاقات کیلئے آتا تو نروس ہو جاتا اور اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں پریشان ہو جاتا۔ میں ڈاکٹر بننے کے لئے اپنے حدف کے حصول کیلئے کوشاں ہوں۔ اس کلاس کے بعد میں اپنے اس حدف کو حاصل کرنے کے متعلق خود کو زیادہ پرسکون، پرجوش اور پر اعتماد محسوس کر رہا ہوں۔ لہٰذا اس میٹنگ میں شمولیت میرے لئے بہت بڑا اعزاز تھا۔ ساڑھے بارہ بجے کے قریب ملاقات شروع ہوئی اور جیسے ہی ہم نے پیارے حضورایدہ اللہ کو دیکھا تو کھڑے ہو کر انکی خدمت میں سلام عرض کیا۔ حضورایدہ اللہ نے جوابا وَعَلَیْکُمُ السَّلَام فرمایا اور ہمیں بیٹھنے کی اجازت مرحمت فرمائی۔ تلاوت، ترجمہ، نظم، حدیث اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ایک مختصر اقتباس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ہمیں سوالات پوچھنے کی اجازت دی، خواہ وہ دنیاوی معاملات کے متعلق تھے یا اپنی پڑھائی سے متعلق ذاتی سوالات۔ ایک خادم نے حضور سے سوال پوچھا کہ پیارے حضور ہم آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کیسے پا سکتے ھیں ؟ حضور نے ایسے آسان رنگ میں جواب دیا جس سے ہم اپنے اندر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کو بڑھتا ہوا محسوس کرنے لگے۔ اور فرمایا جب ہم قرآن کریم پڑھتے ہیں تو اللہ اور اسکے رسول کی محبت حاصل کرتے ہیں کیونکہ ہم اسلام کی مقدس کتاب میں اسلام کی تمام تعلیمات اور آیات کا مطالعہ کرتے ہیں۔

ایک اور خادم نے حضورایدہ اللہ سے پوچھا کہ قرآن پاک میں ذکر ہے کہ سات آسمان ہیں۔ سات آسمان کیوں ہیں؟

حضورایدہ اللہ نے فرمایا کہ اگر ایک آدمی قرآن کریم کی تلاوت کرتا ہے اور پانچ وقت نمازیں پڑھتا ہے تو اسے آسمان کے پہلے درجہ میں رکھا جائیگا۔ لیکن کوئی انسان اگر اس پہلے فرد سے بہتر ہو تو اللہ تعالیٰ اسے دوسرا درجہ عطا فرمائے گا اور اسی طرح جو بھی زیادہ نیکیاں بجا لائے گا، نمازیں پڑھے گا، قرآن کریم کی تلاوت کریگا تو اسکے درجات بلند ہوتے چلے جائیں گے۔

جب بھی میں حضورایدہ اللہ کو سنتا ہوں تو ہمیشہ آپکے پر حکمت الفاظ سے خود کو منور پاتا ہوں اور ہر ملاقات کے بعد میرے علم میں اضافہ ہوتا ہے۔ میرے لئے اس ملاقات میں شمولیت بہت بڑا اعزاز تھی کیونکہ یہ روحانی تربیت کا بہت بڑا ذریعہ ہے اور میں اپنے اندر ایک تبدیلی محسوس کر رہا ہوں۔

(عاطف محمود (واقف نو) ایسٹ لندن برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 اکتوبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ