• 19 مئی, 2024

حرف زاء اور ذال میں فرق اور ان کی درست املاء

(نوٹ:۔ ہمارے بہت سے مضمون نگار،شعراء اور کمپوزنگ کے فرائض ادا کرنے والے حضرات و خواتین زاء اور ذال میں فرق نہیں کر پاتے ان تمام کی سہولت کی خاطر خاکسار نے مکرم عاطف وقاص کے ذریعہ زاء اور ذال پر مشتمل الفاظ کا زخیرہ اکھٹا کروایا ہے تا کمپوزنگ کے ان کو مدنظر رکھا جائے۔ ایڈیٹر)

اردو زبان کئی زبانوں سے مل کر بننے والی زبان ہے ۔ اس لئے اس میں ملتی جلتی آواز والے الفاظ پائے جاتے ہیں ۔ یہ الفاظ تحریر میں مشکل پیدا کرتے ہیں ۔ اس مشکل کا حل وسیع مطالعہ، لکھنے کی مشق اور اچھی یادواشت ہے ۔ یہاں ہم ز اءاور ذ ال سے لکھے جانے والے الفاظ کو الگ الگ پیش کریں گے تاکہ درست اردو لکھنے میں مدد مل سکے۔

*زاء: وہ الفاظ جو (ز اء) سے شروع ہوتے ہیں:
زبان، زندہ، زندگی، زندہ باد، زکواۃ، زکام، زیادہ، زیادتی، زائد، زور، زنانہ، زن، زرہ، زرہ بکتر، زوال، زوال پذیر، زکریا، زرتشت، زمین ، زمانہ، زائقہ، زنا، زانی، زانیہ، زہے نصیب، زہے قسمت، زادِ راہ، زرد، زردہ، زمہریر، زور، زور آور، زور زبردستی،زراعت، زرعی، زوج، زوجہ، زینہ، زر ، زر و گوہر، زہر، زہریلا، زمرد، زبرجد، زنگ، زعفران، زد ، زد میں آنا، زیر، زبر، زود رنج، زودفہم، زبوں حال، زاہد، زہد، زریں، زریں اصول، زنہار(ہرگز نہیں، بالکل بھی نہیں)، زنبور(شہد کی مکھی، ایک اوزار)، زبور، زیرہ(مصالحہ)، زنبیل، زک(شکست، ہار نقصان)، زرع (کھیت)، زیست(زندگی)، زقند(چھلانگ)، زجرو تہدید(نصیحت و ہدایت)، زجر و توبیخ (ڈانٹ ڈپٹ، زینت، زوحان، زہراء

*وہ الفاظ جن کے درمیان میں یا آخر پہ (زاء) آتا ہے:
نواز، نوازش، بندہ نواز، نکتہ نواز، نوازنا ،گداز، باز(پرندہ)، بازی (کھیل)،باز آنا، جائز، ناجائز،مجاز، مجازی، جائزہ، تجزیہ ،نماز، تزکیہ، تزکیہ نفس، آزار، اوزار، مال و زر، جز، اجزا، روز بروز، شب و روز، روز گار، روزانہ، گزرنا، گزار، باج گزار، تحجد گزار، نماز گزار، شکر گزار،خدمت گزار، عبادت گزار، آواز، آوازہ، آویزاں، سبز، سبزی، سبزہ، بازار، آغاز، شہباز، بزاز(کپڑا بیچنے والا)، رزق، رزاق، رزاقیت،آزمودہ، آزمانا، طناز(طنز کرنے والا)،جہاز، میزان، میزبان، موزوں، موزونیت ،آمیزہ،مزمل ، مزید، ازل، تمیز، ممتاز، امتیاز، قزاق، غم زدہ، نازل، نزول،انزال، ایاز، غازی، مرغزار، ریزہ (ذرات)، بازار، رنگریز(کپڑے رنگنے والا)، راز ، ہمراز، دراز، زبردست، روزہ، خزانہ، خزائن، کنیز، کنز(خزانہ)، نیز(مزید یہ کہ)، نیزہ، نیزہ بازی، ویزہ، دستاویز(اہم تحریر، کاغذات)، )، رجز(قومی فخر کا گیت)،جواز(وجہ)، جہیز(لڑکی کا سامانِ بیاہ)، حجاز(سعودی عرب کا علاقہ)، وزن، اوزان، مزیّن(زینت دیا ہوا)،احترازکرنا(اجتناب کرنا)، سود و زیاں۔زود فہم، زود رنج، عزّوجّل(خدا تعالیٰ کی صفت کے طور پہ استعمال ہوتا ہے)، عزم، عزائم، ہزیمت اٹھانہ(شکست کھانا،بھاگنا)،ہزل(بکواس)

*اردو زبان کے مصدر گزرنا سے جتنے الفاظ بنیں گے سب (زاء) سے لکھے جائیں گے جیسےگزرا، گزرا ہوا، گزر گیا، گزرتے رہنا، گزار دینا، گزارلینا،گزارا، گزرگاہ، راہ گزر، گزربسر۔

*فراز ، نشیب و فراز، فرزانہ، بول و براز، گز دو گز، دو گز زمین، زمانہ، زمین و آسمان، ناز ، ناز و ادا، نزاکت، مایہ ناز، موازنہ،زیبائش، زیب دینا، آزر(حضرت ابراہیمؑ کے والد کا نام) ،آزمائش، آزمانا، شہزاد، شہزادہ، خاننزادہ ،صاحبزادہ ،شہر زاد، آدم زاد، شہزادی، درزی، درزن، درز، دراز، دراز قد، قصہ دراز، عرصہ دراز، جزا، سزا، نزاع، تنازع، جنازہ، فائز، فائزہ، انداز، اندازہ، اعزاز، عزت، معزز، زاویہ، ،مزار، مزارعہ، مزاج، معجزہ، اعجاز، عاجز، عاجزی ، مجازاً،رمز، غمزہ ، گزشتہ، عہدِ گزشتہ، شبِ گزشتہ، سالِ گزشتہ، عمرِ گزشتہ، سر گزشت ،ہمزہ، ہمزاد، از بسکہ، سوزش، سوز،ساز، ساز باز،سازش ، گزارش، نیاز، نیاز مند، بے نیاز، بے نیازی، گزیدہ، گریز کرنا، ناگزیر، گرز(ایک ہتھیار)، غزل، غزال

ذال(ذ):
ذرہ(کسی چیز کا انتہائی چھوٹا ٹکڑا)، ذرات (ذرہ کی جمع)،ذرے،ذرا ، ذراسی بات، ذرا ذرا(تھوڑاتھوڑا)، جذب، انجذاب ،جاذبہ ، قوتِ جاذبہ ،جاذب، مجذوب، جذبہ، جذبات، جذباتی، ذکی(سمجھ دار، ذہین)، ذکیہ(ذکی کا مونث)، ذیابیطس، ذیشان، ذی فہم، بذلہ(لطیفہ) بذلہ سنج(ہنس مکھ)، نذیر، دنیا میں ایک نذیر آیا، منذر (منذر خواب، ڈرانے والا)، نذر، نذرانہ، نذر کرنا، یہ کتاب آپ کی نذر ہے، نذرماننا ، ابو ذرؓ(ایک مشہور صحابی کانام) ، معاذ(ایک نام)،جذر (علمِ حساب کی ایک اصطلاح)البتہ مد و جزر یعنی اتار چڑھاؤ زاء سے ہے۔ یعنی جذر اور جزر میں فرق ہے۔جذام (کوڑھ)جذامی(کوڑھی) ذلت، ذلیل، رذیل، رذالت، ارذل ، مذل (ذلیل کرنے والا، صفتِ الہیٰ)،مذلَّت (ذلت،رسوائی)، ذکاوت(تیزی) ، ذکاوتِ حس(ایک مرض)ذہانت، ذہین، ذہن، اذہان ،ذہنیّت ،ذوق، بد ذوق ،مذاق، آذر بائیجان، ذوالقرنین، ذوالفقار، ذبیح ، مذبح خانہ ، ذہیب ، ذکر، ذکر و اذکار، ذاکر، مذاکرہ، مذکر، تذکیر(مذکر ہونا)مذکور، تذکرہ ، تذکرتاً، مذمَّت، ذمَّہ ،ذمہ دار،ذخیرہ، ذخائر،ذخیرہ اندوزی ،ذوالحج ، ذوالقعدہ ،ذی شرف،ذی مرتبہ،ذی عقل، ذی شعور، ذی ہوش، ذو معنی،رب ذوالجلال، ذو النورین(دو نوروں والا حضرت عثمانؓ کا لقب)، ذوالکفل ؑ، ذوالنون (حضرت یونسؑ کا نام)لذت، لذیذ، لذات ، بد ذات ، بد ذاتی ،ذات، بذات خود،ذاتی، ذاتیات، ذم (مذمت سے)، مذمَّم ارادہ ، مذموم ،مذمومہ ، ذیل(تحت ، نیچے کا حصہ، ضمیمہ) درج ذیل،ذیلی تنظیمیں، ذریعہ، ذرائع، کاغذ، کاغذات ،غذا، غذائیت، غذائی ،آذان، مؤذن، اُذن(کان)، اِذن(اجازت)، عذاب، معذور، عذر(بہانہ)، عذرات (عذر کی جمع)، معذرت، تعذیر (سزا، دکھ)، تعوذ (پناہ مانگنا)، معاذ(پناہ کی جگہ)، معاذاللہ، نعوذباللہ ،تعویذ، مذبذب(مشتبہ، غیر یقینی)، تذبذب، ذخیرہ، ذخائر، نفاذ، نفاذ پذیر(دونوں الفاظ ذال سے ہیں)، نفوذ، ذقن(ٹھوڑی)، لہذا(اس لئے) ، ہذیان(بے ہودہ بکنا)، مذہب، مذہبی، مذاہب، نبیذ (ایک طرح کی شراب) مہذب، تہذیب، ایذا، اذیت، استاذ(استاد)، اساتذہ، تلمیذ، تلاممیذ،تلمُّذ(شاگردی اختیار کرنا)،ذریّت (آل اولاد، بال بچے)، ذنب (گناہ)، ذنبی (گناہ گار)،ذنوب(ذنب کی جمع)، ذوی القربیٰ(قرابت والے )شذرہ(بکھری ہوئی بات)، شذرات(اخبار میں ایڈیٹر کا کسی بات پہ مختصر تبصرہ)، قذف(کسی پہ زنا کی تہمت لگانا، گالی دینا)،کذب(جھوٹ)،مکذب (جھٹلانےوالا، تکذیب کرنے والا)، تکذیب کرنا (شدت سے جھٹلانا)،کاذب(جھوٹا)، کذاب(سخت جھوٹا)، متذکرہ بالا(اوپر بیان کردہ)، ہذا (یہ)، اخذ کرنا، مواخذہ کرنا(گرفت کرنا، باز پرس کرنا)، قابلِ مواخذہ ہونا، ذریعہ، بذریعہ۔

  • پذیر فتن کے معنی ہیں: قبول کرنا یہ ایک فارسی لفظ ہے۔ اس میں ذال ہے۔ اس سے بننے والے سب لفظوں کو ذال (ذ)سے لکھا جائے گا۔ جیسے ترقی پذیر، پذیرائی، دل پذیر، اثر پذیر وغیرہ۔
  • اس فہرست میں ایسے سابقے اور لاحقے الگ الگ بیان کردیے گئے ہیں ۔ لہذا ان سے بننے والے تمام الفاظ اسی اصول پہ بنیں گے ۔ جیسے باز ہمیشہ زاء سے ہوگا تو اس سے مل کے کئی الفاظ بنتے ہیں جیسے ہواباز، کبوتر باز شہباز وغیرہ تو یہ سارے الفاظ زاء سے بنیں گے۔ اسی طرح ذی اور ذو کا اصول ہے تو ان سے مل کر بننے والے بھی سب الفاظ اسی اصول پہ ہوں گے ۔ جیسے ذی شان، ذی فہم ، ذی عقل وغیرہ۔ پھر ذود رنج، ذود فہم وغیرہ ۔ لہذا صول کو یاد رکھ کے اس الجھن پہ قابو پایا جاسکتا ہے۔

(عاطف وقاص ۔ کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 03؍دسمبر 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 دسمبر 2021