• 25 اپریل, 2024

سعودی عرب کی پہلی نابینا وکیل خاتون

لیلیٰ قبی سعودی عرب کی پہلی نابیناخاتون ہیں جنہیں وکالت کی پریکٹس کرنے کے لئے لائسنس جاری کردیا گیا ہے۔ ابھی تک سعودیہ میں 102 خواتین وکالت کی پریکٹس کر رہی تھیں اور اس سال مزید 39 خواتین کو پریکٹس کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ لیلیٰ قبی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا

’’میں ایک عام عورت کی طرح پریکٹس کرتی ہوں۔میری معذوری میری شکست کا سبب نہیں بنی اور میرے گھر والوں نے مجھے سب سے زیادہ حوصلہ دیا ہے‘‘

(ھافینغتون بوست عربی۔20.11.2016)

سعودی خواتین کی کھیلوں میں شمولیت

5 تا 21 اگست 2016 برازیل کے شہر ریودے جینیرو میں ہونے والی اولمپکس گیمز میں سعودی عرب کی 4 خواتین نے بھی حصہ لیاجبکہ اسی سال مصر کی ایک خاتون سارہ احمد نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلہ میں تمغہ جیتا اور مصر کی تاریخ میں پہلی خاتون میڈلسٹ ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ 2016 اولمپکس میں سعودی خواتین کی یہ دوسری مرتبہ شرکت تھی جبکہ اس سے قبل اولمپکس 2012 میں دو سعودی خواتین نے حصہ لیا تھا۔

اویس احمد نصیر

پچھلا پڑھیں

سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اسناد جامعہ احمدیہ تنزانیہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 فروری 2020