• 28 اپریل, 2024

اصلاح نفس کی ایک راہ

اصلاحِ نفس کی ایک راہ اللہ تعالیٰ نے یہ بتائی ہے کہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ (التوبہ: 119)۔ یعنی جو لوگ قولی، فعلی، عملی اور حالی رنگ میں سچائی پر قائم ہیں ان کے ساتھ رہو۔ اس سے پہلے فرمایا۔ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ۔ یعنی ایمان والو! تقوی اللہ اختیار کرو۔ اس سے یہ مراد ہے کہ پہلے ایمان ہو پھر سنّت کے طور پر بدی کی جگہ کو چھوڑ دے اور صادقوں کی صحبت میں رہے۔

صحبت کا بہت بڑا اثر ہوتا ہے جو اندر ہی اندر ہوتا چلا جاتا ہے۔ اگر کوئی شخص ہر روز کنجریوں کے ہاں جاتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ کیا میں زنا کرتاہوں؟۔ اس سے کہناچاہئے کہ ہاں تو کرے گا اور وہ ایک نہ ایک دن اس میں مبتلا ہو جاوے گا کیونکہ صحبت میں تاثیر ہوتی ہے۔ اسی طرح پر جو شراب خانہ میں جاتا ہے خواہ وہ کتنا ہی پرہیز کرے اور کہے کہ میں نہیں پیتا ہوں لیکن ایک دن آئے گا کہ وہ ضرور پئے گا۔ پس اس سے کبھی بے خبر نہیں رہنا چاہئے کہ صحبت میں بہت بڑی تاثیر ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد6 صفحہ247 ایڈیشن 1984ء)

’’رات دن ان بد یوں کو دور کر نے کی فکر میں لگے رہو اور ان اسباب پر غور کرو جو ان بد یوں کا باعث ہو تے ہیں اگر ان بدیوں کا مو جب بد صحبت ہے تو اس صحبت کو چھوڑ دو اور اگر خلق بد اس کا باعث ہے تو اس خلق کو چھوڑ دو ہر ایک چیز کا کو ئی نہ کو ئی سبب ہو تا ہے اور اسے چھوڑ نہیں سکتا جب تک کہ اس سبب کو نہ چھوڑے۔ ہاں یہ بھی سچ ہے کہ بعض وقت انسان ان اسباب اور وجوہ کو چھوڑنا چا ہتا ہے لیکن وہ عاجز ہو جاتا ہے اور اسے چھوڑنا چاہتا ہے مگر اس کے چھوڑنے میں قادر نہیں ہو سکتا ایسی صورت میں دعا سے کا م لینا چاہیئے اور خدا تعالیٰ سے توفیق ما نگے تا وہ اسے اس گناہ کی زند گی سے رہائی دے۔‘‘

(ملفوظات جلد سوم صفحہ616)

پچھلا پڑھیں

گھر سے باہر جانے کی دعائیں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 فروری 2022