• 23 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

“شہدائے مہدی آباد” (برکینا فاسو)

منیراحمد باجوہ۔ مہدی آباد ہیمبرگ جرمنی سے لکھتے ہیں:
آپ نے شہدائے مہدی آباد بورکینا فاسو کے واقعۂ شہادت کی بلاتاخیر بروقت تفصیل بتائی دلی صدمہ ہوا۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے۔ آمین

آج پھر چشم فلک نے ارضِ بلالی کے ان نو (9)جانثاروں میں بلالی روح کو جلوہ گر ہوتے دیکھا ہر ایک نے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے سینے سے لگایا اور سچائی سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہوئے جبکہ انہیں لمحہ بہ لمحہ زندگی کا پیالہ پیش کیا جارہا تھا لیکن حق سچ کی خاطرانہوں نے موت قبول کی اور ابدی زندگی پائی۔ راہ حق میں انکی فدائیت جانثاری اور جذبۂ ایمانی کو سلام۔

انہوں نے راہ وفا میں اس طرح جانوں کے نقد نذرانے پیش کئے جیسے یہ جان انکی تھی ہی نہیں بلکہ حقیقتاً اس خالق و مالک کی امانت تھی جس کے حضور انہوں نے بشاشت قلبی سے بصد احترام پیش کردی۔ بقول شاعر:؎

جو سنبھل سنبھل کے بہک گئے وہ شکست خوردۂ راہ تھے
وہ مقامِ عشق کو پا گئے جو بہک بہک کے سنبھل گئے

آج کے مادہ پرست دور میں یہ ’’نئی زمین اور نیا آسمان نہیں تو اور کیا ہے‘‘۔ اے جانے والو! تم پر ہزاروں رحمتیں جاؤ اور رضائے باری تعالیٰ کے پیار کی جنتوں میں ابدی بسیرا کرو۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی