• 17 مئی, 2024

مسلمانوں کی حالت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’کمزوری اور خوف اور بزدلی کی وجہ سے غیر مسلموں سے تعلقات نہیں رکھنے۔ مقصد یہ ہے کہ تمہارا اللہ تعالیٰ پر توکل ہونا چاہئے اور اپنی ایمانی حالت کو بہتر کرو گے تو خداتعالیٰ بھی تمہارے ساتھ ہو گا لیکن ہم آج کل دیکھتے ہیں کہ بدقسمتی سے مسلمان حکومتیں مدد کے لئے انہی غیر لوگوں کی گودوں میں گر رہی ہیں اور ان سے خوف زدہ بھی ہیں اور غیروں سے مدد لینے کی وجہ سے پھر نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ ہر ایک مسلمان ملک دوسرے مسلمان کے خلاف ہے۔ یہی لوگ پھر اسلام کی جڑیں کاٹنے والے بھی ہیں۔ بہرحال ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان مسلمان حکومتوں کو بھی عقل دے۔… جب جنگ بدر ہو چکی اور اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے مسلمانوں کو باوجود ان کی قلت اور بے سروسامانی کے قریش کے ایک بڑے جرّارلشکر پرنمایاں فتح دی اورمکے کے بڑے بڑے عمائد خاک میں مل گئے تومدینے کے یہودیوں کی مخفی آتش حسد جو تھی وہ بھڑک اٹھی۔ انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ کھلم کھلا نوک جھونک شروع کردی۔ مجلسوں میں برملا طورپریہ کہنا شروع کر دیا کہ قریش کے لشکر کوشکست دینا کون سی بڑی بات تھی۔‘‘

(خطبہ جمعہ 6 ستمبر2019ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 مارچ 2020