• 14 مئی, 2024

پیشگوئی مصلح موعودؓ کے سلسلہ میں ایک ضروری وضاحت

سیدناحضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کے نشانوں میں سے ایک اہم اور غیر معمولی عظمت کا حامل نشان پیشگوئی مصلح موعودؓ سے تعلق رکھتا ہے۔ اس نشان کو اجاگر کرنے اور اس کا تذکرہ کرنے کے لئے جماعت میں یہ طریق جاری ہے کہ ہر سال 20 فروری کو یا اس کے قریبی دنوں میں جلسے منعقد کئے جاتے ہیں۔ جن میں پیشگوئی سے متعلق مختلف پہلوؤں کا تذکرہ ہوتا ہے۔

اس ضمن میں دیکھا اور سنا گیا ہے کہ اکثر یہ ذکر کیا جاتا ہے کہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ سے تعلق رکھنے والی پیشگوئی (جس کا اعلان 20 فروری کو ہوا) سبز رنگ کے کاغذات پر شائع کی گئی جس سے مراد عام طور پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب ’’سبز اشتہار‘‘ لی جاتی ہے۔ یاد رکھنا چاہئے کہ یہ بات اس طرح پر نہیں بلکہ اس سلسلہ میں کسی قدر وضاحت کی ضرورت ہے۔

یہ بات تو درست ہے کہ جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے یہ عظیم الشان پیشگوئی عطا فرمائی تو آپؑ نے 20 فروری 1886ء کو اس بارہ میں ایک نوٹ تحر یر فرمایا جو یکم مارچ 1886ء کو اخبار ریاضِ ہند کے ضمیمہ کے طور پر شائع ہوا۔ یہ اخبار عام سادہ کاغذوں پر چھپا تھا۔ سبز رنگ کے کاغذ نہ تھے۔ بعد ازاں اس سلسلہ میں 22مارچ 1886ء کو ایک اور اشتہار بھی شائع ہوا جس میں یہ وضاحت درج تھی کہ اللہ تعالیٰ نے یہ خبر بھی دی ہے کہ یہ فرزند موعود 9 سال کے عرصہ کے اندر اندر ضرور پیدا ہوجائے گا۔

اس کے بعد جو واقعات رونماہوئے وہ ترتیب وار درجذیل ہیں:
1۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاں ایک بیٹی عصمت کی ولادت 15۔اپریل1886ء کو ہو ئی (جو 1891ء میں فوت ہو گئی)۔ اس کی ولادت پر مخالفین نے اعتراض کیاجس کا جواب حضرت مسیح موعودعلیہ السلام نے یہ دیا کہ ہر گز یہ نہیں کہا گیا تھا کہ پہلا بچہ ہی موعود فرزند ہوگا۔ہاں فرزند ِموعود اپنی مقررہ مدت کے اندر اندر کسی وقت ضرور پیدا ہو جائے گا۔

2۔ بعد ازاں 7۔اگست1887ء کو حضرت مسیح موعودؑ کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا۔ جس کا نام بشیر(اوّل) رکھا گیا۔ یہ بیٹا 4 نومبر 1888ء کو فوت ہو گیا۔اس بیٹے کی وفات پر ایک بار پھر غیر از جماعت مخالفین نے سخت شورو غوغا کیا اور طوفان بدتمیزی برپا کر دیا کہ دیکھو یہ پیشگوئی ایک بار پھر جھوٹی ثابت ہوئی۔ پہلے بیٹے کی بجائے بیٹی پیدا ہوئی اور اب بیٹا پیدا تو ہوا لیکن لمبی عمر پانے کی بجائے چھوٹی عمر میں ہی فوت ہوگیا ہے۔ اپنی نادانی اور مخالفت میں ان لوگوں نے سخت بدزبانی کی اور پیشگوئی کے غلط ہونے کے دعوے کرتے ہوئے بغلیں بجانے لگے۔

3۔ اس موقع پر سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے یکم دسمبر 1888ء کو ایک مختصر رسالہ تحریر فرمایا جس کا عنوان تھا ’’حقانی تقریر بر واقعہ وفات بشیر‘‘۔ اس میں آپؑ نے اس پیشگوئی کے مضمون کی ایک بار پھر وضاحت فرمائی اور بہت تحّدی اور جلال سے تحریر فرمایا کہ: فرزندِ موعود (جو بےشمار خوبیوں کا مالک ہوگا) کی ولادت کا وعدہ خدائے ذوالجلال و الاکرام کی طرف سے ہے اور یہ وعدہ اپنے وقت پر مقررہ مدت کے اندر لازماً پورا ہو کر رہے گا۔ فرزندِ موعود کی ولادت کے بارہ میں آپؑ نے تحریر فرمایا:

’’خدا تعالیٰ کے وعدہ کے موافق اپنی میعاد کے اندر ضرور پیدا ہوگا۔ زمین آسمان ٹل سکتے ہیں پر اس کےوعدوں کا ٹلنا ممکن نہیں۔‘‘

(سبز اشتہار، روحانی خزائن جلد2 صفحہ 453، حاشیہ)

یہ مختصر رسالہ سبز رنگ کی کاغذات پر شائع کیا گیا اور اسی مناسبت سے اس رسالہ کا نام ’’سبز اشتہار‘‘ رکھا گیا۔ اور اسی نام سے یہ جماعت میں معروف ہے۔

4۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے 12 جنوری 1889ء کو سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو ایک فرزند سے نوازا جس کے بارہ میں اللہ تعالیٰ نے بعد ازاں آپؑ پر واضح فرمایا کہ یہی وہ فرزندِ موعود ہے جو اس پیشگوئی کا حقیقی مصداق ہے۔ اس بیٹے کا نام محمود احمد رکھا گیا جو جماعتی لٹریچر میں حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد (خلیفتہ المسیح الثانیؓ) کے نام سے معروف ہیں۔

الحمدللہ کہ اللہ تعالیٰ کی بتائی ہوئی بات پوری ہوئی اور اس کی عطا فرمودہ پیشگوئی بڑی عظمتِ شان اور جلال کے ساتھ اپنے وقتِ موعود پر پوری ہوئی اور آپؑ کے وجود میں وہ سب نشانیاں پوری آب و تاب کے ساتھ ظہور پذیر ہوئیں۔ جن کا اس پیشگوئی میں ذکر کیا گیا تھا۔
اس پیشگوئی کے تعلق میں مندرجہ ذیل تاریخیں یاد رکھنے کے لائق ہیں۔

  • مصلحِ موعود والی پیشگوئی 20 فروری 1886ء کو لکھی گئی۔ اخبار میں اشاعت یکم مارچ 1886ء کو ہوئی۔
  • 22 مارچ 1886ء کو بذریعہ اشتہار یہ وضاحت کی گئی کہ فرزند ِموعود نو سال کے عرصہ میں پیدا ہو گا۔
  • حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاں بیٹی عصمت کی پیدائش 15۔اپریل 1886ء (وفات 1891ء)
  • حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاں ایک بیٹے بشیر (اوّل) کی ولادت 7۔اگست 1887 کو ہوئی۔ یہ بیٹا 4 نومبر 1888ء کو فوت ہو گیا۔
  • سبز اشتہار کی اشاعت یکم دسمبر 1888ء کو ہوئی جس میں یہ تحّدی کی گئی کہ فرزندِ موعود پیشگوئی میں مذکور 9 سالہ مدت کے اندر اندر لازماً پیدا ہو جائے گا۔
  • حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمدؓ صاحب کی ولادت 12 جنوری 1889ء کو ہوئی جن کے ذریعہ یہ عظیم الشان پیشگوئی بڑی وضاحت اور شان کے ساتھ پوری ہوئی۔ الحمد للّٰہ علی ذالک

(مولانا عطاء المجیب راشد ۔لندن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 مارچ 2020