• 9 اکتوبر, 2024

بیرونی شیطان کو شکست دینے کے لئے اندرونی شیطان کو بھی زیر کرنا ہوگا

اللہ تعالیٰ کا شکر و احسان ہے کہ اس نے ہمیں اس سلسلہ میں شامل ہونے کی توفیق عطا فرمائی۔ ہم میں سے بعض کو ان کے بزرگوں کی نیکیوں کی وجہ سے اس سلسلہ کو شناخت کرنے کی توفیق عطا ہوئی اور ہم احمدی خاندانوں میں پیدا ہوئے اور بعض کو خود اللہ تعالیٰ نے توفیق عطا فرمائی کہ وہ بیعت کرکے سلسلے میں داخل ہوئے اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے اور ان شاء اللّٰہ تعالیٰ جاری رہے گا تاکہ ہم اس گروہ خاص میں شامل ہو جائیں جس نے شیطان کے خلاف اسلام کی آخری جنگ لڑ کر اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے والا بننا ہے۔ اس وجہ سے ہم میں سے بعض کو بعض ممالک میں سختیوں اور ابتلاؤں سے بھی گزرنا پڑ رہا ہے کہ ہم نے اس زمانہ کے امام کو ماناہے۔ لیکن ایک عظیم مقصد اور غرض کے حصول کے لئے ہماری قربانیاں کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام تو بے شمار تحریرات میں ہمیں ہمیشہ ان امتحانوں اور ابتلاؤں سے آگاہ فرماتے رہے جو آج بھی موجود ہیں کہ ابتلاء آئیں گے، تمہیں آزمایا جائے گا اور پھر اس کے نتیجہ میں خوشخبریاں بھی دیں۔ آپؑ فرماتے ہیں کہ:’’اس وقت میرے قبول کرنے والے کو بظاہر ایک عظیم الشان جنگ اپنے نفس سے کرنی پڑتی ہے۔ وہ دیکھے گا کہ بعض اوقات اس کو برادری سے الگ ہونا پڑے گا۔ اس کے دنیاوی کاروبار میں روک ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کو گالیاں سننی پڑیں گی۔ لعنتیں سنے گا۔ مگر ان ساری باتوں کا اجر اللہ تعالیٰ کے ہاں ملے گا۔‘‘

(ملفوظات جلد سوم صفحہ 16 جدید ایڈیشن)

آج اس زمانہ میں بھی ہم حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ان الفاظ کو جوآپؑ نے فرمائے بعض ملکوں میں بعینہٖ اسی طرح پورا ہوتے دیکھ رہے ہیں اور آج بھی جواحمدی قربانیاں کر رہے ہیں وہ یقیناً اللہ تعالیٰ کا اجر پانے والے ہیں۔ ان دنوں میں پاکستان میں اور پاکستان کے بعدہندوستان میں بھی خاص طور پرغیر احمدیوں نے نومبائعین کے ساتھ انتہائی ظلم کا سلوک روا رکھا ہوا ہے۔ پاکستان میں بھی نئی حکومت کے بعد احمدیوں پر ہر قسم کی ظلم و زیادتی کو کار ثواب سمجھا جاتا ہے۔ مولویوں کو حکومت نے کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور ان لوگوں کے عزائم اور منصوبے انتہائی خوفناک اور خطرناک ہیں۔ ایک تو ملک میں ویسے بھی قانون نہیں ہے۔ آج کل لاقانونیت کا دَور دَورہ ہے اور پھر احمدیوں کے لئے تو رہا سہا قانون بھی کسی قسم کی مدد کرنے کے قابل نہیں ہے۔

یہ بھی اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہے کہ جب بھی یہ لوگ جماعت کے خلاف کوئی بڑا منصوبہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو خداتعالیٰ ان کے مکر ان پر الٹا دیتا ہے اور ان کو اپنی پڑ جاتی ہے۔ گزشتہ چند سالوں سے ہم یہی دیکھ رہے ہیں اور ان دنوں میں بھی بظاہر یہی نظر آتا تھا کہ ایک منصو بہ جماعت کے خلاف بنانے کی کوشش کی جا ری ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے خود ملک میں ایسی افراتفری پیدا کر دی کہ ان کو اپنی پڑ گئی۔

پس جہاں جہاں بھی احمدی ظلم کا نشانہ بن رہے ہیں وہ یاد رکھیں کہ یہ شیطان کے ساتھ آخری جنگ ہے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر آپ اس فوج میں داخل ہوئے ہیں جو اس زمانے کے امام نے بنائی۔ اس لئے اپنے ایمانوں کو مضبوط کرتے ہوئے، اللہ تعالیٰ سے ثبات قدم اور استقامت مانگتے ہوئے ہمیشہ اور ہر وقت صبر اور حوصلے کا مظاہرہ کریں۔ اللہ تعالیٰ کے آگے مزید جھکیں۔ آخری فتح ان شاء اللّٰہ تعالیٰحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جماعت کی ہی ہے۔ جیسا کہ آپؑ نے فرمایا ہے کہ ان شیطانی اور طاغوتی قوتوں کو شکست دینے کے لئے اللہ تعالیٰ نے یہ سلسلہ قائم فرمایا ہے۔ لیکن ایک بات ہمیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے کہ بیرونی شیطان کو شکست دینے کے لئے جو اندرونی شیطان ہے اس کو بھی زیر کرنا ہو گا۔ کیونکہ ہماری فتح مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ساتھ جڑنے کی وجہ سے ظاہری اسباب سے نہیں ہونی بلکہ دعاؤں سے ہونی ہے اور دعاؤں کی قبولیت کے لئے اپنے آپ کو خداتعالیٰ کی رضا کے مطابق چلنے والا بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے نفس کا جہاد بھی بہت ضروری ہے۔

(خطبہ جمعہ 6؍ مئی 2009ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 مارچ 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ