ادارہ الفضل قارئین کے لیے ’’چھوٹی مگر سبق آموز بات‘‘ کے عنوان سے ایک سلسلہ شروع کرنے جا رہا ہے۔ قارئین سے درخواست ہے کہ وہ جہاں ان سے استفادہ فرماویں وہاں اس سلسلہ میں ’’چھوٹی مگر سبق آموز بات‘‘ کے عنوان سے ادارہ کی معاونت کر سکتے ہیں۔
ٹوائیلٹ میں جاتے ہوئے اَعُوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الْخُبْثِ وَالْخَبَآئِثِ اور نکلتے وقت غُفْرَانَکَ پڑھنا سنت رسول ﷺہے۔ آج کل واش رومز گھروں میں اور کمروں کے ساتھ اٹیچڈ ہونے کی وجہ سے اس دعا کی طرف توجہ نہیں ہوتی۔ اس طرف خصوصی توجہ دے کر سنت رسولﷺ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
٭…٭…٭
آنحضورﷺ اپنی عملی زندگی میں دائیں پہلو کو ترجیح دیتے تھے۔ جوتا پہنتے وقت دائیاں پاؤں پہلے ڈالتے اور پھر بائیاں ڈالتے۔ مسجد میں داخل ہوتے وقت دائیاں پاؤں پہلے دہلیز سے پار رکھتے اورپھر بائیاں پاؤں رکھتے۔ کسی سے کوئی چیز لیتے یا پکڑاتے وقت دائیاں ہاتھ استعمال کرنا چاہیے۔
٭…٭…٭
اللہ تعالیٰ طاق ہے اور طاق کو پسند کرتا ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی گنتی کو جہاں ممکن ہو طاق رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ جیسے ورزش کرتے وقت 15،13،11 کے فگرز سامنے رہیں۔ اسی طرح اگر Push up لگانے ہیں تو طاق میں لگائیں یا دعوت کے مدعووین کی تعداد بھی طاق میں رکھ کربرکت حاصل کی جا سکتی ہے۔