• 19 مئی, 2024

ہم تمام مذہبی پیشواؤں کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں

’’خدا نے مجھے اطلاع دی ہے کہ دنیا میں جس قدر نبیوں کی معرفت مذہب پھیل گئے ہیں اور استحکام پکڑ گئے ہیں اور ایک حصّہ دنیا پر محیط ہو گئے ہیں اور ایک عمر پا گئے ہیں اور ایک زمانہ اُن پر گذر گیا ہے اُن میں سے کوئی مذہب بھی اپنی اصلیّت کی رو سے جھوٹا نہیں۔ اور نہ اُن نبیوں میں سے کوئی نبی جھوٹا ہے۔ کیونکہ خدا کی سنّت ابتدا سے اسی طرح پر واقع ہے کہ وہ ایسے نبی کے مذہب کو جو خدا پر افترا کرتا ہے اور خدا کی طرف سے نہیں آیا بلکہ دلیری سے اپنی طرف سے باتیں بناتا ہے کبھی سرسبز ہونے نہیں دیتا۔ اور ایسا شخص جوکہتا ہے کہ مَیں خدا کی طرف سے ہوں حالانکہ خدا خوب جانتا ہے کہ وہ اس کی طرف سے نہیں ہے۔ خدا اُس بے باک کو ہلاک کرتا ہے اور اس کا تمام کاروبار درہم برہم کیا جاتا ہے اور اُس کی تمام جماعت متفرق کی جاتی ہے اور اُس کا پچھلا حال پہلے سے بدتر ہوتا ہے کیونکہ اس نے خدا پر جھوٹ بولا اور دلیری سے خدا پر افتراء کیا۔ پس خدا اس کو وہ عظمت نہیں دیتا جو راستبازوں کو دی جاتی ہے اور نہ وہ قبولیت اور استحکام بخشتا ہے جو صادق نبیوں کے لئے مقرر ہے …… یہی اصول ہے جو قرآن نے ہمیں سکھلایا۔ اسی اصول کے لحاظ سے ہم ہر ایک مذہب کے پیشوا کو جن کی سوانح اس تعریف کے نیچے آ گئی ہیں عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں گو وہ ہندوؤں کے مذہب کے پیشوا ہوں یا فارسیوں کے مذہب کے یا چینیوں کے مذہب کے یا یہودیوں کے مذہب کے یا عیسائیوں کے مذہب کے …… اگر ہمیں کسی مذہب کی تعلیم پر اعتراض ہو تو ہمیں نہیں چاہئے کہ اس مذہب کے نبی کی عزت پر حملہ کریں اور نہ یہ کہ اس کو بُرے الفاظ سے یاد کریں بلکہ چاہئے کہ صرف اس قوم کے موجودہ دستورالعمل پر اعتراض کریں۔ اور یقین رکھیں کہ وہ نبی جو خدا تعالیٰ کی طرف سے کروڑ ہا انسانوں میں عزت پا گیا اور صدہا برسوں سے اس کی قبولیت چلی آتی ہے یہی پختہ دلیل اس کے منجانب اللہ ہونے کی ہے۔‘‘

(تحفۂ قیصریہ، روحانی خزائن جلد12 صفحہ256تا 260)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 جولائی 2021