• 6 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

•مکرمہ ثمرہ خالد۔ جرمنی سے لکھتی ہیں۔
مورخہ 16جون 2022ء کی اشاعت میں شائع کردہ آرٹیکل ہمارا ٹیگ ہماری پہچان احمدیت ہمیشہ کی طرح معلو مات سے بھرپور اور تربیتی اعتبار سے ایک نئی جہت اور نیا رنگ لیے ہوئے تھا۔ یہ بات بجا ہے کہ احمدی اگر خدانخواستہ روحانی اعتبار سے کہیں کمزور بھی ہو تو اصولی اعتبار سے غیر احمدی مسلمان سے بہرحال بہت بہتر ہوتا ہے۔ اس بات کے معترف معترضین و مخالفین بھی ہوتے۔

یہاں تحدیثِ نعمت کے طور پر اپنے زمانہِ طالب علمی کا واقعہ بیان کرنا چاہوں گی۔ فرسٹ ائیر میں ہماری سائیکالوجی کی لیکچرار ہر موضوع پہ ڈسکشن کرتے ہوئے پڑھایا کرتی تھیں۔ ایک روز انہوں نے خاکسار کو علیحدہ بُلا کر پوچھا کہ ڈسکشن کے دوران آپ بہت زیادہ قرآن و حدیث کے تحت بات کرتی ہیں۔ میں جاننا چاہتی ہوں کہ آپ کس فر قہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ عاجزہ کے منہ سے بصد شکر دیے گئے جواب ’’جماعت احمدیہ‘‘ نے انہیں ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ انہوں نے جماعت احمدیہ کے عقائد کی بابت استفسار کیا اور یوں اس روز اور اس کے بعد بھی بارہا اس عاجزہ کو ناقص علم کے باوجود ان کے ساتھ تبلیغی گفتگو کی توفیق ملتی رہی۔ جماعتی کتب پڑھنے کو دیتی رہی۔ انہوں نے نہایت تاسف کے ساتھ اس بات کا اعتراف کیا کہ اس سے پہلے تک انہوں نے جو کچھ احمدیت کے متعلق سنا، وہ سب غلط تھا۔ اُن دنوں ہماری کالج لائیبریری تشکیل دی جا رہی تھی۔ لائیبریرین کی عدم موجودگی کے باعث کتابیں گم ہونے لگیں تو ان صاحبہ نے اس مِنی لائیبریری کی ذمہ داری کے لیے دیگر فرقوں سے تعلق رکھنے والی کثیر التعداد مسلمان لڑکیوں کو چھوڑ کر اس عا جزہ کو منتخب کیا۔ اور یقیناً اس میں اِس بندی کا کوئی کمال نہ تھا۔ بلکہ یہ وہ اعزازات اور اعجازات ہیں جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ماننے والوں کو ہمیشہ ہی ملتے آئے اور ملتے رہیں گے۔ان شاء اللہ

میں سمجھتی ہوں کہ پاکستان و بھارت میں رہنے والا ہر احمدی مرد و زن اس جیسے کئی واقعات اپنے سینوں میں محفوظ رکھے ہو ئے ہو گا۔

آج میں اپنی ٹیچر کی باتوں کو یاد کر کے سوچتی ہوں کہ اگر ہم پیدائشی احمدی نہ ہوتے تو شاید آج ہم بھی عقل و شعور اور علم کے باوجود اُن ہی کی طرح مُلّا ں کی بات پر آنکھ بند کر کے یقین کرتے ہوئے کٹھ پتلی کی سی زندگی گزار رہے ہوتے۔

میرے پیارے مولیٰ کا ہم پیدائشی احمدیوں پر یہ کِس قدر عظیم احسان ہے جو یہ نعمت بِن مانگے عطا کی۔ اللہ کرے کہ ہم اس نعمت کی عظمت کا ادراک کرتے ہوئے اپنی جبینیں بصد تشکر ہمیشہ سجدہ ریز رکھنے والے ہوں، آمین۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ